حج کمیٹی کا کام اب صرف حج کرانا ہی نہیں رہ جائے گا۔ آنے والے دنوں میں مرکزی حکومت حج کے ساتھ ہی عمرہ، ایران، عراق اور اردن، شام کی بھی زیارت کرا سکتی ہے۔ اس منصوبہ پر غوروخوض چل رہا ہے اور اس سلسلے میں ایک تجویز بھی تیار کی گئی ہے۔
بقرعید کے موقع پر سال میں ایک بار حج کے لئے سعودی عرب کا سفر کیا جاتا ہے۔ ملک میں اس سفر کو کرانے کی ذمہ داری حکومت نے حج کمیٹی کو دے رکھی ہے۔ لیکن آنے والے دنوں میں حج کمیٹی کے پاس اور بھی کام بڑھ سکتا ہے۔ مرکزی حکومت حج کمیٹی کو حج کرانے کے ساتھ ہی مسلمانوں کی طرف سے کی جانے والی دوسری زیارت کی ذمہ داری بھی دے سکتی ہے۔
ذرائع کی مانیں تو حکومت آنے والے دنوں میں عمرہ (سعودی عرب)، ایران، عراق، اردن اور شام میں واقع مسلمانوں کے دیگر مقدس مقامات کے سفر کا بندوبست خود کرے گی۔ غور طلب ہے کہ ابھی تک یہ کام نجی ٹور آپریٹرز کر رہے ہیں۔ لیکن یہ منصوبہ نافذ ہونے کے بعد جو بھی مسلمان ان جگہوں کی زیارت کے لئے جانا چاہتا ہے تو وہ حج کمیٹی سے رابطہ کر سکتا ہے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس سلسلے میں اقلیتی امور کی مرکزی وزارت ریاستی حکومتوں کے ساتھ بھی غور وفکر کر چکی ہے۔ اس بارے میں جمعیتہ علما ہند سے وابستہ مولانا عزیر کا کہنا ہے “یہ حکومت کا ایک اچھا قدم ہوسکتا ہے۔ اس سے دوسری جگہوں کی زیارت کے لئے جانے والے لوگوں کو کئی طرح کی پریشانیوں سے نجات ملے گی‘‘۔
اکثر یہ دیکھا جاتا ہے کہ بہت سے نجی آپریٹرز زیارت کے پیکج کے نام پر ٹھگی کرتے ہیں۔ لوگوں کو لاکھوں روپیوں سے ہاتھ دھونا پڑتا ہے۔ ” وہیں، دوسری طرف، اقلیتی وزیر مختار عباس نقوی نے ٹویٹر پر اس کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ لوگ حج سفر سے چھیڑ چھاڑ کی بات کہہ رہے ہیں جو غلط ہے۔