نیوزی لینڈ کے ساحل پر پھنس کر آنے والی تمام ایک سو 45 بدقسمت پائلٹ وہیل مچھلیاں مرگئیں۔تاہم ساحل کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے کارکنان کو امید ہے کہ ملک کے دوسرے حصے میں ایک علیحدہ واقعے میں پھنسنے والی 8 دیگر قاتل وہیل مچھلیوں کو بچالیا جائے گا۔
امریکی خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) کے مطابق ایک راہگیر نے اسٹیورٹ آئی لینڈ پر 2 کلومیٹر کے فاصلے سے 2 مقامات پر ساحل پر آئی ہوئیں پائلٹ وہیلز دیکھیں۔
ان میں سے تقریباً 75 وہیل پہلے ہی مرچکی تھیں اور خراب صورتحال اور دور افتادہ علاقے کے باعث امدادی کارکنان نے بقیہ وہیلز کو بھی ساحل پر آسان موت دینے کا فیصلہ کیا۔
واضح رہے کہ اسٹیورٹ آئی لینڈ پر صرف 3 سو 75 افراد رہائش پذیر ہیں جسے راکیورا بھی کہا جاتا ہے، یہاں کے مرکزی ٹاؤن اوبان سے 35 کلومیٹر دور واقع میسن بے کے مقام پر وہیلز پائی گئی تھیں۔
اس بارے میں رکیورا کے محکمہ تحفظات کے آپریشن مینجر رین لپینز کا کہنا تھا کہ اگر آپ جانوروں کے لیے دردمحسوس کرتے ہیں تو یہ بہت افسوسناک ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ایسا واقعہ ہے جسے آپ نہیں دیکھنا چاہیں گے، آپ چاہیں گے کاش آپ کو معلوم ہو کہ وہیلز کیوں پھنس کر آتی ہیں تا کہ آپ اس سلسلے میں کچھ کرسکیں۔
رین لیپنز کا کہنا تھا کہ وہیلز کی حالت نہایت مخدوش تھیں اور وہ ریت میں دبی ہوئی تھیں جس سے اندازہ ہوتا ہے وہ وہاں شاید ایک دن پہلے سے پھنسی ہوئی تھیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ عملے نے وہیلز کو گولیاں ماریں اور ان کی لاشوں کو فطری طور پر ختم ہونے کے لیے چھوڑ دیا۔
علاوہ ازیں اتوار کو نارتھ آئی لینڈ کے ساحل نائنٹی مائل پر 10 قاتل وہیلز پھنسی ہوئی پائی گئیں جس میں 2 مردہ تھیں جبکہ عملہ نے باقی 8 کو واپس بھیجنے کی کوشش کی۔
خیال رہے کہ جنوبی کرہ ارض میں موسمِ گرما اور بہار آنے پر نیوزی لینڈ میں وہیلز کا پھنس کر ساحل پر آنا معمول کا عمل ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ وہیلز مختلف وجوہات کی بنا پر پھنستی ہیں جن میں شکاریوں سے بچ کر بھاگنا، بیمار پڑنا، اور غلط سمت میں سفر شامل ہے۔