آکلینڈ ۔کپتان برینڈن میکلم کی ڈبل سنچری اور ہندوستانی ٹاپ آرڈر کے بلے بازوں کے پھر سے خراب کارکردگی کی وجہ سے نیوزی لینڈ نے پہلے ٹیسٹ کرکٹ میچ پر مضبوط شکنجہ کس لیا ہے ۔ میکلم نے 224 رن کی بہترین اننگ کھیلی جس سے نیوزی لینڈ نے ایشانت شرما کے چھ وکٹ کے باوجود اپنی پہلی اننگ میں 503 رن کا مضبوط اسکور کھڑا کیا ۔ خراب روشنی کی وجہ سے جب دوسرے دن کا کھیل روکا گیا تو ہندوستان چار وکٹ پر 130 رن بنا کر جدوجہد کر رہا تھا ۔ روہت شرما نے اچھی طرح سے ایک سرے سنبھال رکھا ہے اور وہ 67 رن پر کھیل رہے ہیں ۔ ان کے ساتھ دوسرے اینڈ پر اجنکیارہانے 23 رن پر کھیل رہے ہیں ۔ ہندوستان اب بھی نیوزی لینڈ سے 373 رن پیچھے ہے اور اس کی شاندار بیٹنگ بچانے کے لئے 174 رن چاہئے ۔ہندوستان کی شروعات بے حد خراب رہی اور اس کے ٹاپ آرڈر کے بلے بازوں نے پھر سے مایوس کیا۔ شکھر دھون ( صفر
) ، چتیشور پجارا ( 1 ) اور فارم میں چل رہے وراٹ کوہلی ( 4 ) نے مایوس کیا۔ مرلی وجے ( 26 ) بھی اپنی اننگ کے دوران جوجھتے ہوئے نظر آئے ۔ ہندوستانی بلے بازوں نے حد اور سوئنگ لیتی گیندوں پر اپنے وکٹ گنوائے ۔ بائیں ہاتھ کے گیند باز ٹرینٹ بولٹ ( 20 رن دے کر دو وکٹ ) نے ہندوستان کو اننگ کے پہلے اوور میں ہی دو کرارے جھٹکے دیئے ۔ دھونی کی غیر ملکی پچوں پر غلط ٹیکنالوجی کا دوبارہ انکشاف ہو گیا ۔ انہوں نے اننگ کی دوسری گیند پر ہی کین ولیم کو گلی میں آسان کیچ دیا ۔ بولٹ نے اس کے بعد اسی اوور کی آخری گیند پر پجارا کو پویلین بھیجا جنہوں نے کافی باہر جاتی گیند سے چھیڑنے کی سزا بھگتی۔ ہندوستان کا بھروسہ اب کوہلی پر تھا لیکن سائوتھی کی اٹھتی گیند کو سمجھنے میں وہ بھی ناکام رہے جو ان کے دستانے کو چوم کر دوسری سلپ میں پیٹر فلٹن کے محفوظ ہاتھوں میں سمائی۔ اس سے ہندوستان کا اسکور تین وکٹ پر 10 رن ہو گیا ۔ ہندوستان نے ٹی وقفے کے فورا بعد وجے کا وکٹ گنوایا ۔ نیل ویگنر کی رائونڈدی وکٹ کی گئی خوبصورت گیند نے وجے کو مکمل طور پر چکما دے کر وکٹ اکھاڑ دیے ۔ روہت نے مشکل حالات میں کریز پر قدم رکھا تھا ۔ انہوں نے فتح کے ساتھ چوتھے وکٹ کے لئے 41 رن جوڑے ۔ وجے کے آوٹ ہونے کے بعد انہوں نے ویگنر کو کرارا جواب دینے کا عزم مصمم کرلیا اور ان کے ایک اوور میں تین چوکے جڑکر بائیں ہاتھ کے اس تیز گیند باز کو حاوی نہیں ہونے دیا ۔ رہانے نے شروع میں کافی احتیاط برتی ۔ اس درمیان بولٹ نے ان کے خلاف ایل بی ڈبلیو کی قابل اعتماد اپیل بھی کی لیکن امپائر اسٹیو ڈیوس نے اسے ٹھکرا دیا ۔ روشنی کم ہونے پر دونوں سرے سے اسپنروں کو لگایا گیا ۔ اس درمیان روہت نے ولیم پر اننگ کا پہلا چھکا بھی لگایا ۔ اس سے پہلے میکولم نے اپنی بہترین بلے بازی جاری رکھی اور ڈبل سنچری بنائی ۔ انہوں نے نے 307 گیندوں پر 29 چوکوں اور پانچ چھکوں کی مدد سے 224 رن بنائے۔ میکلم آؤٹ ہونے والے آخری بلے باز تھے ۔ ایشانت کی گیند پر روندر جڈیجہ نے بائنڈری پر اچھا توازن برقرار رکھ کر انہیں کیچ آؤٹ کیا ۔ ایشانت نے 134 رن دے کر چھ وکٹ حاصل کئے ۔ یہ ان کے کیریئر میں چوتھا موقع ہے جب انہوں نے اننگ میں پانچ یا اس سے زیادہ وکٹ لئے ۔ میکلم کا ٹیسٹ کرکٹ میں یہ دوسری ڈبل سنچری ہے ۔ وہ اسٹیفن فلیمنگ ، گلین ٹرنر اور میتھیو س بعد چوتھے کیوی بلے باز بن گئے ہیں جنہوں نے ٹیسٹ میچوں میں دو ڈبل سنچری لگائے ہیں ۔ ہندوستان کے خلاف دو یا اس سے زیادہ ڈبل سنچری بنانے والے وہ دنیا کے پانچویں بلے باز ہیں ۔ ایشانت نے آج کو گرے چھ میں سے چار وکٹ لئے جبکہ جڈیجہ ( 120 رن دے کر ایک وکٹ ) اور محمدسمیع ( 96 رن دے کر ایک وکٹ ) کو ایک – ایک وکٹ حاصل کی ۔ ظہیر خان ( 132 رن دے کر دو وکٹ ) کو جمعہ کو کوئی کامیابی نہیں ملی ۔ نیوزی لینڈ نے صبح چار وکٹ پر 329 رن سے آگے کھیلنا شروع کیا ۔ میکلم اور کوری اینڈرسن ( 77 ) نے بہترین بلے بازی جاری رکھی اور پانچویں وکٹ کے لئے 133 رن جوڑے ۔ اینڈرسن نے ایشانت کو نشانہ بنایا اور ان کے ایک اوور میں تین چوکے جڑے ۔ ایشانت اس کے بعد راؤنڈ دی وکٹ گیند بازی کرنے کے لئے آئے اور اینڈرسن کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ کرنے میں کامیاب رہے ۔ اینڈرسن نے اپنی اننگ میں 109 گیندوں کا سامنا کیا اور 13 چوکے اور ایک چھکا لگایا ۔ ایشانت نے اس کے بعد بریڈلی جان وٹلگ ( 1 ) کو سلپ میں شکھر دھون کے ہاتھوں کیچ کرایا ۔ اس درمیان مکلم ایڈن پارک پر سب سے زیادہ انفرادی اسکور بنانے والے بلے باز بنے ۔ انہوں نے ایان اسمتھ کے 1990 میں ہندوستان کے خلاف بنائے گئے 173 رن کے ریکارڈ کو توڑا ۔ اس کے بعد وہ گھریلو سر زمین پر اپنے سب سے زیادہ اسکور 185 رن کو پیچھے چھوڑنے میں کامیاب رہے ۔ دوسری طرف سائوتھی نے کچھ کرارے شاٹ جماے ۔ انہوں نے سمیع کی گیند پر بولڈ ہونے سے پہلے صرف 21 گیندوں پر تین چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 28 رن بنائے ہندوستان نے پہلے دن نیوزی لینڈ کا اسکور تین وکٹ پر 30 رن کر دیا تھا لیکن اس کے بعد میکلم اور ولیمس ( 113 ) نے چوتھے وکٹ کے لئے 221 رن کی ساجھیداری کرکے ٹیم کو بحران سے باہر نکالا تھا ۔