اسلام آباد:عالمی بینک کا کہنا ہے کہ ہندستان اور پاکستان کے درمیان تجارت کے وسیع امکانات ہیں لیکن باہمی تنازعہ اور مصنوعی رکاوٹوں کی وجہ سے ان سے خاطرخواہ فائدہ نہیں اٹھایا جاسکاہے ۔
پاکستان کے انگریزی روزنانہ ‘دی ڈان ’میں شائع عالمی بینک کی رپورٹ ‘گلا س ہاف فل :پرومز آف ریجنل ٹریڈ ان ساؤتھ ایشیا’ کے مطابق ہندستان اور پاکستان کے درمیان تجارت فی الحال دوارب ڈالر سے تھوڑی زیادہ ہے ۔لیکن دونوں ممالک اگر مصنوعی رکاوٹوں کو ختم کرنے پر راضی ہوجاتے ہیں تو یہ اعدادوشمار بڑھ کر 37ارب ڈالر ہوسکتاہے ۔
بدھ کے روز جاری رپورٹ کے مصنف اور عالمی بینک میں چیف ماہر اقتصادیات سنجے کٹھوریا نے کہاکہ انکا مانناہے کہ اعتمادسے تجارت بڑھتی ہے اور تجارت سے اعتماد،ایک دوسرے پر انحصار اور امن کی کوششوں کو فروغ ملتاہے ۔انھوں نے کرتارپورکوریڈور کودونوں ملکوں کے درمیان اعتمادبڑھانے والا قدم بتایا۔سنجے کٹھوریا نے کہاکہ ایک دیگر مسئلہ یہ ہے کہ پاکستان اور ہندستان کے درمیان فضائی رابطہ کم ہے ۔پاکستان سے ہندستان اور افغانستان کے لیے محض چھ ہفتہ وارپروازیں ہیں ۔مالدیپ اوربھوٹان کے لیے ایک بھی پرواز نہیں ہے اورنیپال کے لیے محض ایک پروازہے ۔
مسٹرکٹھوریانے کہاکہ پالیسی کی سطح پر رکاوٹوں کو کم کرنے سے ہندستان اور پاکستان کے درمیان تجارت پر آنے والی زیادہ لاگت میں کمی آئے گی ۔واگہہ ۔اٹاری سرحدپر تجارت پر پابندی ختم کرنا اور سرحدی کراسنگ پر الیکٹرانک ڈاٹا کی منتقلی ایساہی قدم ہے ۔