لکھنؤ: راشٹریہ لوک دل کے ریاستی صدر ڈاکٹر مسعود احمد نے منگل کوکہا کہ سب آرڈینیٹ سروس سیلکشن کمیشن کے صدر سی بی پالیوال کا استعفی یوگی حکومت کے کام کرنے کے طرزپر سوالیہ نشان لگا رہا ہے ڈاکٹر مسعود نے کہا کہ مرکزاور ریاستی حکومت کے میعاد کار میں عوم کے استحصال کے ساتھ محکمہ کے افسران کے استحصال میں بھی اضافہ ہوا ہے ۔
سی بی آئی کی اتھل پتھل کے ساتھ ساتھ ریزرو بینک کے گورنر ارجیت پٹیل کا استعفی جہاں ایک جانب مرکزی حکومت کی غلط پالیسیوں کو اجاگر کرتا ہے تووہیں دوسری طرف سی بی پالیوال کا استعفی یوگی کی طرز حکمرانی پرسوالیہ نشان لگا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے سی بی آئی جیسی ایجنسی کی خومختاری چھینیے کی کوشش کی ہے ۔ اسی طرح سے آربی آئی کے گورنر ارجیت پٹیل کے استعفی سے مرکزی حکومت کے غیر ضروری دباؤ کی کہانی اجاگر ہور ہی ہے ۔آرایل ڈی کے ریاستی صدر نے کہاکہ مسٹر مودی کی ہی روش پر عمل کرتے ہوئے یوگی آدتیہ ناتھ نے کمیشن کے صدر پر سرکاری نوکریوں کے ضمن میں غیر ضروری دباؤ بناکر من مانی کرنے کی کوشش کی جس سے سی بی پالیوال جیسے افسروں نے قبول نہیں کیا اور اپنے عہدے سے استعفی دے دیا نیز کسی بھی قسم کا الزام لگانے کے بجائے انہوں نے اس کی وجہ ذاتی وجوہات بتائیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ مرکز اور ریاست کی انہیں سب پالیسیوں کا نتیجہ ہے کہ پڑوسی ریاستوں سے بی جے پی کا مکمل صفایا ہورہا ہے ۔ اور 2019 میں پورے ملک سے بی جے پی کا حقیقی چہرہ سامنے آ جائے گا جس نے ملک میں چاروں جانب فرقہ واریت کے علاوہ آپسی بھائی چارے کو بھی چوٹ پہنچائی ہے ۔