ہمیر پور: اترپردیش حکومت نے جھانسی اور چترکوٹ سرکلوں کے پرائمری اسکولوں میں آٹھ سال پہلے تقرری پانے والے معاون ٹیچروں کے خلاف جانچ کے ہدایات دیئے ہیں اس سے ٹیچروں میں کھلبلی مچ گئی ہے ۔
بیسک ایجوکیشن افسر ستیش کمار نے یہاں بتایا کہ کہ معاون ایجوکیشن ڈائرکٹر نے چترکوٹ اور جھانی سرکل کے سات اضلاع کے بیسک ایجوکیشن افسروں سے وہاں پر تقرریافتہ ٹیچروں کی دس نکات پر جلد از جلد جانچ کر کے اس کی رپورٹ بھیجنے کوکہاہے ۔پرائمری اسکولوں میں 72 ہزار معاون ٹیچروں کی بھرتی ہوئی تھی جس میں دھاندھلی کے شبہ کے تحت جانچ نے تیزی پکڑ لی ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ جھانسی اور چترکوٹ سرکل کے معاون ایجوکیشن ڈائرکٹر جی ایس راجپور نے جھانسی، للت پور، جالون ،باندہ، ہمیر پور، چترکوٹ، مہوبہ اضلاع کے افسروں کو خط لکھ کر متعلقہ ٹیچروں کی میرٹ لسٹ کی فوٹو کاپی، تمام ٹیچروں کی فہرست کے ساتھ ساتھ سال 2012 تک ڈائٹ کے ذریعہ بی ٹی سی تربیت یافتہ امیدواروں کی فہرست دستیاب کرانے کوکہا ہے ۔اسسٹنٹ ایجوکیشن ڈائرکٹر نے ٹیچروں کے آدھار کارڈ لنک کی جانکاری اکاونٹ آفیسر سے حاصل کرکے جانچ کمیٹی کے سامنے رپورٹ پیش کرنے کو بھی کہا ہے تاکہ دھاندھلی کے پکڑنے میں آسانی ہوسکے ۔ سرکل اسسٹنٹ ڈائرکٹر نے کہا کہ کئی ٹیچروں نے اپنے تصدیق نامہ کی دوسری کاپی لگائی ہے ایسے لوگوں کے تصدیق ناموں کی بھی جانچ کمیٹی کے سامنے پیش کریں تاکہ اس کی تصدیق کراکے دھاندھلی کا پردہ فاش کیا جاسکے ۔ جانچ کمیٹی نے واضح کردیا ہے کہ مطلوب جانچ کی رپورٹ اگر جلد ازجلد کمیٹی کے سامنے پیش نہیں کئے گئی تواس کی ذمہ داری متعلقہ افسر کی ہوگی اور اس کے خلاف بھی کاروائی کی جاسکتی ہے ۔