نئی دہلی : حکومت نے آج لوک سبھا میں کہا کہ وہ رافیل طیارے سودے پر ایوان میں بحث کے لئے تیار ہے لیکن سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اس کی جانچ کے لئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کے قیام کی ضرورت نہیں ہے ۔
کانگریس کے ذریعہ رافیل طیارے سودے میں بدعنوانی اور اس کی جانچ کے مطالبات پر ایوان میں ہنگامے کے بیچ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا “اگر اپوزیشن چاہتی ہے تو ہم رافیل پر بحث کے لئے تیار ہیں۔پارلیمانی امور کے وزیر نریندر سنگھ تومر نے کہا “حکومت رافیل معاملے پر بحث کے لئے تیار ہے لیکن اس معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے سے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو چکاہے اور اب جے پی سی کی ضرورت نہیں ہے ۔ “انہوں نے کہا کہ حکومت ہر نوٹس پر بحث کے لئے تیار ہے ۔اس سے پہلے رافیل سمیت مختلف مسائل پر کانگریس،اے آئی اے ڈی ایم کے اور تیلگو دیشم پارٹی کے ھنگامے کے بیچ کانگریس کے لیڈر ملک ارجن کھڑگے نے کہا کہ رافیل طیارے سودے میں ملک نے ٹیکنالوجی کی منتقلی کا موقع کھو دیا ہے ۔اس سودے سے ملک کے دفاعی مفادات کو نقصان پہنچا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ سپریم کورٹ کا فیصلہ “سرکارکے جھوٹ” پر مبنی ہے ، اس لیے اس معاملے میں ذمہ داری طے کرنے کے لئے جے پی سی کی ضرورت ہے ۔’’
مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے محمد سلیم نے بھی اس مسئلے پر بحث کا مطالبہ کیا۔ وہیں، ترنمول کانگریس کے سدیپ بندوپادھیائے نے کہا کہ ہر پارٹی کے اپنے اپنے مسائل ہیں اورانہیں اس کے لئے ایوان کی کارروائی میں رکاوٹ نہیں ڈالنی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ تمام جماعتوں کو مل کر بحث کرنی چاہیے تا کہ ایوان کی کارروائی بغیر کسی رکاوٹ کے چلائی جائے ۔ اسپیکر سمترا مہاجن نے بھی اس کی حمایت کی۔