بالی وڈ کے کنگ کہلانے والے شاہ رخ خان کا کہنا ہے کہ ان کی نئی فلم ’زیرو‘ ایسے لوگوں کی کہانی ہے جو بظاہر محرومیوں کا شکار ہیں لیکن وہ زندگی کو بھرپور طریقے سے جینا سکھاتے ہیں۔
یہ باتیں انھوں نے بی بی سی ہندی کی مدھوپال ووہرا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہیں۔
نئی فلم زیرو کی ٹریلر میں سب سے اچھی بات ان کی اپنے کردار کے لیے کی گئی کڑی محنت نظر آتی ہے۔ اس فلم میں وہ ایک پستہ قد شخص کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
ریلیز کے موقعے پر ان کے دل و دماغ میں کیا چل رہا ہے؟ اس بارے میں شاہ رخ خان کا کہنا تھا ’ہم نے دو ڈھائی سال، 200 دن لگا کر، ساتھ میں رہ کر۔۔۔ جو وژیول افیکٹس ٹیم ہے جس میں ہزاروں لوگ ہیں سب نے بہت محنت کر کے فلم بنائی ہے۔ لیکن فلم اس لیے نہیں بنائی تھی کہ ہم لوگوں کو ان چیزوں سے متاثر کریں، وہ کہانی کی ضرورت تھی کہ ایسے پیچیدہ وژیول افیکٹس استعمال ہوں اور اتنا وقت لگے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا مجھے لگتا ہے۔۔۔ ایک خالی اور سُن کر دینے والا احساس ہوتا ہے اگر کسی چیز کے ساتھ تین سال رہو، اس کو آزاد کرنا ہوتا ہے، دوسرے لوگوں کی نذر کرنا ہوتا ہے، تو مجھے اس وقت خالی محسوس ہو رہا ہے۔‘
فلم کا مرکزی کردار ’بوا سنگھ’ اپنے ادھورے پن کو بھی کھل کر جیتا ہے اور یہ عام طور پر دکھائے جانے والے ایسے کرداروں کی نسبت افسردہ اور دکھی انسان نہیں ہے۔ شاہ رخ کو اس کردار میں کیا چیز سب سے زیادہ پسند آئی؟