نئی د ہلی: کانگریس کے سابق رہنما سجن کمار نے 1984 کے سکھ مخالف فسادات سے متعلق ایک معاملے میں خود کو قصور وار قرا ردئے جانے کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے ۔
دہلی ہائی کورٹ نے ایک ہی خاندان کے پانچ افراد کے قتل کے معاملے میں 17دسمبر کو سجن کمار کو عمر قید کی سزا سنائی تھی اور انہیں 31 دسمبر تک خود سپردگی کرنے کا حکم دیا تھا۔ سابق کانگریس رہنما نے کل ہی ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کرکے خود سپردگی کے لئے دی گئی مدت 31جنوری تک بڑھانے کی درخواست کی تھی لیکن ان کی یہ عرضی مسترد کردی گئی تھی۔
دہلی ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف کانگریس رہنما سپریم کورٹ پہنچے ہیں۔فساد متاثرین کے خاندان والوں کی طرف سے مقدمہ لڑنے والے سینئر وکیل ایچ ایس پھولکا نے بتایا کہ سپریم کورٹ کی رجسٹری نے سجن کمار کی طرف سے اپیل دائر کرنے کی اطلاع انہیں دی ہے ۔ مسٹر پھولکا کو یہ اطلاع متاثرہ کنبوں کی طرف سے عدالت عظمی میں کیویٹ دائر کرنے کی وجہ سے دی گئی ہے ۔سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے قتل کے بعد دہلی کینٹ کے راج نگر میں ایک ہی خاندان کے پانچ لوگوں کا قتل کردیا گیا تھا۔