دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی شرارتی افراد کی کوئی کمی نہیں، جو اس انتظار میں رہتے ہیں کہ کب کوئی مہم شروع ہوتی ہے اور وہ اس پر اپنا حصہ ڈالیں۔
اگرچہ پاکستان میں پہلی بھی مثبت مہم کو مذاق مذاق میں بے اثر بنایا جا چکا ہے، تاہم حال ہی میں شوبز شخصیات کی جانب سے شروع کی گئی ’جہیز خوری بند کرو’ کی مہم پر بھی لوگوں نے مزاحیہ شیئرنگس کرکے اسے مزاحیہ بنا ڈالا۔
پاکستان میں جہیز ایک بہت بڑا مسئلہ ہے اور اس مسئلے کی وجہ سے کئی لڑکیوں کی شادیاں تک نہیں ہو پاتیں۔
تاہم ملک میں کچھ والدین ایسے بھی ہیں جو اپنی رضا مندی سے ڈھیر سارا جہیز دیتے ہیں۔
شوبز شخصیات کی جانب سے جہیز کے خلاف شروع کی گئی مہم دراصل لڑکے والوں کی جانب سے جہیز کے مطالبے کے خلاف شروع کی گئی تھی۔
جہاں کئی افراد نے ’جہیز خوری بند کرو’ کی مہم میں اپنا حصہ ڈالتا ہوئے اپنے ہاتھ پر مہندی یا کسی رنگ سے ’جہیز خوری بند کرو’ لکھ کر عوام میں شعور اجاگر کیا، وہیں کئی لوگوں نے اس مہم کا مذاق بھی اڑایا۔
’جہیز بند کرو’ مہم کو اقوام متحدہ (یو این) کے خواتین سے متعلق کام کرنے والے ذیلی ادارے یو این ویمن پاکستان کے تعاون سے شوبز شخصیات نے رواں ماہ کے وسط میں آغاز کیا تھا۔
یو این ویمن کے تعاون سے اداکار علی رحمٰن نے سب سے پہلے اس مہم کا آغاز کیا، جس کے بعد کئی شوبز شخصیات بھی اس مہم کا حصہ بنیں۔
تاہم جلد ہی ’جہیز خوری بند کرو’ کے مقابلے ’ٹریٹ لینا بند کرو’ رشوت لینا بند کرو، لڑکوں سے ایزی لوڈ مانگنا بند کرو اور ہر داڑھی والے کو مولانا کہنا بند کرو’ جیسے ٹرینڈز چل پڑے۔
علی رحمٰن کی جانب سے مہم کا آغاز 21 دسمبر کو کیا گیا۔