دہلی کے شیلٹر ہوم میں ایک بار پھر حیوانیت کی سبھی حدیں پار کر دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ دہلی کے ایک نجی شیلٹر ہوم میں بچیوں سے پہلے تو کام کرایا جاتا تھا اور جب بچیاں اس کی مخالفت کرتی تھی تو انہیں مرچ کھلائی جاتی تھی۔ اس کے بعد بھی اگر نہیں مانتی تھی تو ان کے پرائیویٹ پارٹ میں مرچ پاوڈر ڈال دیا جاتا تھا۔ دہلی خواتین کمیشن نے شیلٹر ہوم کے اسٹاف کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی ہے۔
دہلی خواتین کمیشن نے دہلی میں سرکاری اور نجی شیلٹر ہوم کی تحقیقات کرنے کے لئےایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔ کمیٹی کے ممبر نے جمعرات کے روز جب دوارکا کے ایک نجی شیلٹر ہوم کا دورہ کیا تو وہاں پر کئی نابالغ لڑکیوں کو رکھا گیا تھا۔ کمیٹی کے ممبران نے جب ان لڑکیوں سے بات کی تو کئی حیران کن معاملے سامنے آئے۔ لڑکیوں نے بتایا کہ بڑی لڑکیوں سے چھوٹی لڑکیوں کی دیکھ ریکھ کرائی جاتی ہے۔ لڑکیوں سے برتن دھلوائے جاتے ہیں اور کمرے اور بیت الخلا کی صفائی بھی کرائی جاتی ہے۔
علاوہ ازایں ان سے کپڑے دھوائے جاتے اور کچن کے دوسرے کام بھی کروائے جاتے ہیں۔ بچیوں نے بتایا کہ جب کبھی لڑکیاں کام کرنے کے لئے منع کر دیتی ہیں تو انہیں مرچ کھلائی جاتی ہے۔ اس کے باوجود اگر کوئی لڑکی کام کرنے سے انکار کرتی ہے تو اس کے پرائیویٹ پارٹ میں مرچ پاوڈر ڈال دیا جاتا ہے۔
دہلی خواتین کمیشن کے شکایت پر شیلٹر ہوم کے اسٹاف کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ بچیوں نے کمیشن سے اپیل کی ہے کہ ان کو وہاں سے دوسری جگہ نہ بھیجا جائے کیوں کہ ان کا اسکول شیلٹر ہوم کے پاس میں ہی ہے۔