سوڈان کے صدر عمر البشیر نے ملک میں حالیہ ایام میں مہنگائی کےخلاف ہونےوالے پرتشدد احتجاجی مظاہروں کی تحقیقات کے لیے وزیر انصاف زیرنگرانی تحقیقاتی کمیشن کے قیام کا اعلان کیا ہے.
صدر البشیر نے تنخواہوں میں اضافے اور غریب طبقے کے لیے ضروری اشیاء پر سبسڈی دینے کا بھی وعدہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مذاکرات اوربات چیت ہی اختلافات دور کرنے کا بہترین ذریعہ ہیں۔
سوڈان کے 63 یوم آزادی کی تقریب سے خطاب میں صدرعمر البشیرنے کہا کہ وہ ملک میں سیاسی شراکت میں مزید توسیع کے لیے کوشاں ہیں اور کسی کو دیوار سے لگانے کی پالیسی پرعمل پیرا نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سوڈان کی معیشت کی بہتری کے لیے کئی عرب اور دوسرے ممالک تعاون کررہے ہیں۔ جلد ہی سوڈان کی معیشت ترقی کرے گی اور ہم موجودہ مشکل دور سے نکل کر اصلاحات کے دور میں داخل ہوجائیں گے۔
صدر البشیر نے کہا کہ وہ 2020ء میں صدارتی انتخابات کرانے کے پابند ہیں اور انتخابات کو شفاف اور آزادانہ بنانے کے لیے ہرممکن اقدام کیا جائے گا۔ انہوں نے سوڈانی اپوزیشن پر ملک کی تعمیرو ترقی میں حکومت کا ساتھ دینے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ میں سوڈانی عوام سے اپیل کرتا ہوںکہ وہ تشدد کو مسترد کرتےہوئے ملک کو متحد اور مستحکم رکھنے کے لیے آپس میںمتحد ہوجائیں۔
خیال رہے کہ سوڈان میں حالیہ ہفتوں کے دوران ہونے والے پرتشدد احتجاجی مظاہروں کے نتیجے میں کم سے کم 19 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔