سپریم کورٹ کے ایودھیا میں رام جنم بھومی بابری مسجد تنازعہ میں دائر اپیلوں کی سماعت کو دس جنوری تک ٹالنے اور اب اس پر تین ججوں کی نئی بینچ کی سماعت کئے جانے کے فیصلے کے بعد سیاسی بیان بازی زوروں پر ہے۔
وشو ہندو پریشد کے موجودہ حکومت کے دور اقتدار کے دوران ہی رام مندر کی تعمیر کے لئے قانون بنائے جانے کی مانگ دہرائے جانے کے بعد چھوٹی اور درمیانی صنعت کے مرکزی وزیر مملکت گری راج سنگھ نے خبردار کیا ہے کہ رام مندر تو چھوڑیئے، ملک میں رام کا نام لینا بھی مشکل ہوجائے گا۔
سنگھ متنازع بیانات کے بارے اکثر چرچا میں رہتے ہیں۔ سپریم کورٹ کے 10 جنوری سے نئی بینچ کی سماعت کے فیصلے کے بعد مسٹر سنگھ نے ٹوئیٹر پر لکھا ’’ایک بابر کی آمد سے 100 کروڑ ہندوؤں کو ہندوستان میں رام مندر کے لئے دربدر بھٹکنا پڑ رہا ہے۔ کل آبادی میں اضافہ ہونے کی وجہ سے رام مندر کو تو چھوڑیئے، رام کا نام لینا بھی ہندوستان میں مشکل ہو جائے گا‘‘۔ انہوں نے آگے اپیل کی “سنبھلئے کرو اور ہندستان کو سنبھالئے‘‘۔