کیپ ٹاؤن میں تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے دوسرے ٹیسٹ کے چوتھے دن جنوبی افریقہ نے پاکستان کو نو وکٹوں سے شکست دے کر سیریز اپنے نام کر لی ہے۔
دوسری اننگز میں جنوبی افریقہ کو فتح کے لیے صرف 41 رنز کا ہدف ملا تھا جو اس نے ایک وکٹ کے نقصان پر پورا کر لیا۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے ڈین ایلگر 24 اور کپتان فاف ڈو پلیسی تین رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے جبکہ فاف ڈو پلیسی کو ہی میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
41 رنز کے ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقہ کی جانب سے تھیونس ڈی بریون اور ڈین ایلگر نے اننگز کا آغاز کیا تو ڈی بریون صرف چار رنز بنا کر محمد عباس کی شاٹ بال پر سرفراز احمد کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔
میچ کا تفصیلی سکور کارڈ
دوسری اننگز کے ساتویں اوور میں محمد عامر کی ایک گیند ہاشم آملہ کی بازو پر لگی جس کے بعد وہ کریز پر مزید نہ رک سکے اور میدان سے باہر چلے گئے۔
پاکستان کی پہلی اننگز کے 177 رنز کے جواب میں جنوبی افریقہ نے اپنی پہلی اننگز میں 431 رنز بنائے تھے اور اس طرح اسے 254 رنز کی بھاری برتری حاصل ہوگئی تھی۔
ٹیسٹ میچ کے تیسرے روز پاکستان کی دوسری اننگز میں اگرچہ اسد شفیق، شان مسعود اور بابر اعظم نے کچھ مزاحمت دکھائی لیکن باقی کھلاڑیوں نے ان کا ساتھ نہ دیا اور اس طرح پوری ٹیم 294 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔
دوسری اننگز میں پاکستان کا ٹاپ آرڈر ایک بار پھر ناکام رہا، آؤٹ آف فارم امام الحق ایک مرتبہ پھر صرف چھ رنز بنا کر پویلین کو واپس لوٹ گئے۔اظہر علی بھی صرف چھ رنز بنا سکے۔ فخر زمان چھٹے نمبر پر بیٹنگ کے لیے آئے لیکن صرف سات رنز بنا کر چلتے بنے۔ کپتان سرفراز احمد ایک بار پھر ناکام رہے اور صرف چھ رنز بنا سکے۔
دوسری اننگز میں اسد شفیق 88، بابر اعظم 72 اور شان مسعود 61 رنز کے ساتھ نمایاں رہے لیکن ان کی یہ نصف سینچریاں بڑا ٹارگٹ دینے کے لیے ناکافی رہیں۔
اس اننگز میں ڈیل سٹین اور ربادا سب سے کامیاب بولر رہے اور دونوں کے حصے میں چار چار وکٹیں آئیں جبکہ فلینڈر اور اولیویئر نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
سینچورین میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ میں چھ وکٹوں سے شکست کے بعد پاکستانی ٹیم میں حسن علی کو ڈراپ کر کے فاسٹ بولر محمد عباس کو واپس لایا گیا جبکہ جنوبی افریقہ نے بھی سپنر کیشیو مہاراج کو ڈراپ کر کے کیپ ٹاؤن کے باسی ورنون فلینڈرز کو ٹیم میں شامل کیا تھا۔
ٹیسٹ سیریز کا تیسرا اور آخری میچ 11 جنوری سے جوہانسبرگ میں کھیلا جائے گا جبکہ اس کے بعد پانچ ایک روزہ اور تین ٹی 20 انٹرنیشنل میچوں کی سیریز بھی کھیلی جائے گی۔