انڈوں، مچھلی، سبز پتوں والی سبزیوں اور گوشت میں پائے جانے والا ایک جز الزائمر امراض سے بچانے میں مدد دے سکتا ہے۔یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ غذائیں دماغی طاقت بہتر بنانے والے جز کولین سے بھرپور ہوتی ہیں جس سے دماغ کو نیورو ٹاکسنز سے تحفظ ملتا ہے جبکہ صفائی کا عمل طاقتور ہوتا ہے۔
تحقیق کے دوران چوہوں پر کیے جانے والے تجربات میں دریافت کیا گیا کہ جب حاملہ چوہوں کو کولین سے بھرپور غذا استعمال کرائی گئی تو الزائمر امراض کا خطرہ کم ہوگیا۔
مگر اہم بات یہ ہے کہ اس جز کے زیادہ استعمال سے چوہوں کے جینز میں ایسی تبدیلیاں آئیں جو اس حفاظتی اثرات کو آنے والی نسلوں میں منتقل کرتا ہے۔
دنیا بھر میں سائنسدان الزائمر امراض کو پھیلنے سے روکنے کے لیے کام کررہے ہیں کیونکہ ابھی اس کا کوئی علاج نہیں جبکہ اثرات کی روک تھام کے لیے علاج محدود ہے۔
محققین نے دریافت کیا کہ اس جز کا زیادہ استعمال آنے والی نسل کی یاداشت بہتر بناتا ہے، جس سے معلوم ہوا کہ ماں باپ اور دادا دادی کی غذائی عادات بچوں کی صحت کے لیے کتنی اہم ہے۔
اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے مالیکیولر سائیکاٹری یں شائع ہوئے اور محققین کے مطابق ہوسکتا ہے کہ مستقبل میں حاملہ خواتین کے لیے کولین سپلیمنٹس کے استعمال کا مشورہ دیا جائے۔
محققین کا کہنا تھا کہ اس سے الزائمر کے امراض کی تھراپی کے لیے اس جز کا استعمال بطور دوا کیا جاسکے گا۔