بیجنگ: وسطی چین میں بدھ کو بھڑوں کے کاٹنے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 41 ہو گئی ہے۔شانزی کی صوبائی حکومت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس حملے میں شہر انکانگ میں ہی 19 افراد ہلاک نہیں ہوئے بلکہ جنوبی صوبے کے دو ملحقہ شہروں میں بھی 22 افراد ہلاک ہوئے۔
مجموعی طور پر بھڑوں کے حملے میں 1600 سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں سے 37 کی حالت نازک ہے اور وہ اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
انہوں نے کہا کہ متاثرین کے علاج کے لیے خصوصی طبی عملہ بھیجنے کے ساتھ ساتھ مزید افراد کو بھی طبی امداد کی فراہمی کی تربیت فراہم کی گئی ہے۔
انکانگ کے ایک آفیشل نے زن زوا نیوز ایجنسی کو بتایا کہ بھڑوں کے چھتوں کو ہٹانے کے لیے فائر فائٹرز کو بھیج دیا گیا ہے۔
صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ بھڑوں کے رویے میں ستمبر اور اکتوبر کے دوران افزائش نسل اور ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقلی کے وقت بہت زیادہ جارحیت آ جاتی ہے۔
مقامی حکام کا کہنا ہے کہ رواں سال خشک اور گرم موسم کے باعث بھڑوں کے حملے میں تیزی آئی ہے جبکہ کچھ ماہرین نے دیہی علاقوں کے شہری علاقوں میں تبدیلی کو بھی اس کی وجہ قرار دیا ہے۔