جے پور: رواں سال کے پہلے ماہ کے دوران ہی غیر ملکی سیاحوں میں مقبول بھارتی ریاست راجستھان میں سوائن فلو سے 40 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ دیگر ایک ہزار افراد میں اس مہلک فلو کا وائرس موجود ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔
فرانسیسی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق گزشتہ برس پورے بھارت میں 11 سو افراد ایچ ون این ون نامی وائس سے ہلاک جبکہ 15 ہزار کے قریب اس سے متاثر ہوئے تھے، یہ وائرس انسانوں سے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے۔
اس متعدی مرض کے کیسز موسمِ سرما کے دوران ماہِ دسمبر اور جنوری میں بھارت کے مغرب اور شمالی حصوں میں سامنے آئے جس میں راجستھان اور نئی دہلی بھی شامل ہے۔
اپنے خوبصورت محلات کے باعث مشہور ریاست راجستھان کے حکام کے مطابق انہوں نے طبی معالجین کو ہدایت جاری کردی ہے کہ چھٹیاں لینے سے قبل لازمی اجازت حاصل کریں جبکہ متاثرہ مریضوں کی نشاندہی کے لیے گھر گھر جا کر مہم چلانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
اس سلسلے میں محکمہ صحت کے حکام نے عوام کو اس مرض کی علامات، احتیاطی تدابیر اور علاج کے طریقہ کار سے آگاہ کرنے کے لیے آگاہی مہم بھی شروع کردی ہے جس میں اب تک 5 ہزار ایک سو افراد کا معائنہ کیا جاچکا ہے۔
محکمہ صحت راجستھان کی جناب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ’صرف یکم جنوری سے 17 جنوری تک راجستھان میں سوائن فلو سے 40 افراد ہلاک اور ایک ہزار 36 افراد متاثر ہوئے‘۔
بھارتی دارالحکومت دہلی میں اس وائرس سے متاث ر ہونے والے افراد میں ایک اہم شخصیت امیت شاہ بھی شامل ہیں جو وزیر اعظم نریندر مودی کے معاون ہیں اور ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
راجستھان میں سوائن فلو سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ضلع جودھپور ہے جہاں 16 افراد کی ہلاکت جبکہ 225 کے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی ہے تاہم اب تک اس حوالے سے کوئی سفری حکم نامہ جاری نہیں کیا گیا۔