ایران کے پریس ٹی وی کی اینکر اور صحافی مرضیہ ہاشمی کی امریکا میں غیر قانونی حراست کے خلاف عالمی سطح پر احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
امریکہ میں ایران کے پریس ٹی وی کی معروف اینکر مرضیہ ہاشمی کو حراست میں رکھے جانے کے خلاف نائیجیریا کے عوام کا احتجاج بدستور جاری ہے۔نائیجیریا کی اسلامی تحریک کی اپیل پر دارالحکومت ابوجا میں وسیع پیمانے پر مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے نعرے لگاتے ہوئے پریس ٹی وی کی اس اینکر کو فوری اور غیر مشروط طور پر رہا کئے جانے کا مطالبہ کیا۔نائیجیریا کے مظاہرین نے اس مسلمان خاتون ٹی وی اینکر پر امریکی حکومت اور جیل حکام کے تشدد کو خاص طور سے ایسی حالت میں کہ ابھی تک اس اینکر پر کوئی الزام تک عائد نہیں کیا گیا ہے، غیر انسانی اور غیر قانونی قرار دیا۔صحافتی حلقوں کی جانب سے بھی احتجاج جاری ہے اور روسی کالم نگاروں کی انجمن کے رکن اور مشہور کالم نویس نتالی ماکی ییوا نے امریکہ میں ایران کے پریس ٹی وی کی معروف اینکر مرضیہ ہاشمی کو حراست میں رکھے جانے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ میں آزادی بیان کا ہرگز کوئی پاس و لحاظ نہیں رکھا جاتا۔انھوں نے تاکید کے ساتھ کہا کہ امریکی حکام کی جانب سے ایران کے پریس ٹی وی کی معروف اینکر مرضیہ ہاشمی کو حراست میں رکھے جانے جیسا اقدام کوئی غیر متوقع نہیں سمجھا جاتا اس لئے کہ وہ ہمیشہ دوہرے معیار کی پالیسی پر عمل کرتے ہیں اور جب بھی ضرورت ہوتی ہے حق پسند ذرائع ابلاغ کے مقابلے میں اٹھ کھڑے ہوتے ہیں۔امریکہ میں ایران کے پریس ٹی وی چینل کی معروف اینکر مرضیہ ہاشمی کو حراست میں رکھے جانے پر عالمی سطح پر احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور روسی ہلڈنگ نیوز کے منیجنگ ڈائریکٹر دیمتری کیسیل یوف نے تمام آزاد ذرائع ابلاغ کی جانب سے امریکہ میں ایران کے پریس ٹی وی کی معروف اینکر مرضیہ ہاشمی کو حراست میں رکھے جانے پر احتجاج اور اس معروف اینکر کی بھرپور حمایت کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔انھوں نے کہا کہ میڈیا کے اہم افراد کو امریکہ میں اغوا کیا جانا اس ملک کی حکومت کا ایک وطیرہ بن گیا ہے۔انھوں نے کہا کہ امریکی حکام عام شہریوں سے انتقام لینے کے بھی عادی ہو گئے ہیں اور اس بار انھوں نے امریکہ میں ایران کے پریس ٹی وی کی معروف اینکر مرضیہ ہاشمی کو نشانہ بنایا ہے۔واضح رہے کہ ایران کے پریس ٹی وی چینل کی امریکی نژاد اینکر، صحافی اور متعدد ڈاکیو مینٹری فلمیں بنانے والی سینیئر جرنلسٹ مرضیہ ہاشمی کو دس روز قبل امریکی ایف بی آئی نے سینٹ لوئیس ہوائی اڈے پر اس وقت گرفتار کر لیا جب وہ اپنے علیل بھائی کی عیادت اور رشتہ داروں سے ملاقات کے لئے امریکا پہنچی تھیں-ایف بی آئی نے انہیں گرفتار کرنے کے بعد واشنگٹن منتقل کر دیا۔ مرضیہ ہاشمی نے اپنے گھر والوں سے ٹیلیفون پر بتایا ہے کہ انھیں حراست لئے جانے کے بعد سے ہی تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ان کے ہاتھوں میں ہتھکڑی اور بیرون میں زنجیریں باندھ دی گئیں اور انھیں ہلال کھانا دینے کے بجائے حرام غذا دی گئی جسے انھوں نے کھانے سے انکار کر دیا۔