امریکی پولیس ایف بی آئی نے ایران کے پریس ٹی وی کی امریکی نژاد اینکر اور صحافی مرضیہ ہاشمی کو واشنگٹن ڈی سی کے ہوائی اڈے پر اتوار 13 جنوری کوغیرقانونی طور پر گرفتار کیا پھر دنیا بھر سے آزاد منش انسانوں کے مظاہروں کے بعد بالآخرہ 11 دن کی جبری قید کے بعد امریکی حکومت انہیں آزاد کرنے پر مجبور ہوئی-
دنیا کے متعدد ممالک میں پریس ٹی وی کی خاتون اینکر کی رہائی کے لئے مسلسل مظاہرے ہو رہے تھے ۔ مظاہرین پریس ٹی وی کی اینکر پرسن کی رہائی کا مطالبہ کر رہے تھے ۔ آخرکار امریکی حکومت نے عالمی دباؤ میں آکر پریس ٹی وی کی خاتون اینکر کو رہا کر دیا ہے ۔
بہرحال اب مرضیہ ہاشمی کو رہا کر دیا گیا ہے اور وہ واشنگٹن میں اپنے گھر والوں کے پاس پہنچ گئی ہیں ۔
امریکی قید سے آزادی کے بعد مرضیہ ہاشمی کا پیغام
مرضیہ ہاشمی اور ان کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اس واضح نا انصافی پر وہ خاموش نہیں رہیں گے، وہ اس مسئلے کو اٹھائیں گے کہ کس طرح مرضیہ ہاشمی کے ساتھ یہ ناروا سلوک کیا گیا ۔ وہ یہ یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ایسا پھر کسی مسلمان یا غیر مسلمان کے ساتھ نہ ہو ۔
مرضیہ ہاشمی ابھی واشنگٹن میں ہی رہیں گی اور جمعہ کو منعقد ہونے والے مظاہروں میں شرکت کریں گی ۔ جمعہ کو مرضیہ ہاشمی کی رہائی کے مطالبے کے لئے دنیا کے کئی ممالک میں مظاہروں کا پروگرام تھا ۔