لکھنؤ(نامہ نگار)کاکوری علاقہ میں ایک پلاٹ پر قبضے کے سلسلہ میں سماجوادی رہنما حاجی کمال کے قتل کے سلسلہ میں کاکوری کے ہی ایک دیگر پراپرٹی ڈیلر کو نامزد کیا گیا ہے اور۱۸نامعلوم افراد کے خلاف نامزد رپورٹ درج کرائی گئی ہے۔ پولیس نے اس سلسلہ میں پانچ افراد کو حراست میں لیا ہے اور حاجی کمال کی لوٹی گئی ریوالور بھی برآمد کر لی ہے۔ حاجی کمال کا پوسٹ مارٹم کے بعد ڈالی گنج علاقہ میں آخری رسوم ادا کر دی گئیں۔ ایس پی دیہی سومتر یادو نے کہا کہ حاجی کمال کے قتل کے سلسلہ میں ان کے بیٹے اکمل نے کاکوری کے مہپت گاؤں کے رہنے والے پراپرٹی ڈیلر اتے کو نامزد کیا ہے ۱۸دیگر نامعلوم افراد کے خلاف بھی رپورٹ درج کرائی گئی ہے۔
اکمل نے الزام عائد کیا ہے کہ اتے اور ان کے ساتھیوں نے پلاٹ پر قبضہ کرنے کی کوشش ک
ی اور مخالفت کرنے پر فائرنگ کر دی جس سے حاجی کمال کی موت واقع ہو گئی۔ ایس پی دیہات نے بتایا کہ پولیس نے معراج، شاہ رخ سمیت پانچ لوگوں کو حراست میں لیا ہے اوران سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ پولیس نے حاجی کمال کی لوٹی گئی ریوالور بھی برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اب تک پولیس کو ملی اطلاعات کے مطابق یہ پلاٹ حاجی کمال نے اتراکھنڈ کے رہنے والے اسلم کے ہاتھ ان کی زوجہ روبینہ کے نام فروخت کیا ہے۔ اسلم نے حاجی کمال سے پلاٹ کی چہاردیواری کرائی جس کے ۹۱ہزار روپئے باقی تھے۔ دوسری طرف پلاٹ مالک نے اپنے برادرنسبتی کو پلاٹ کی پاور آف اٹارنی دی تھی جس نے ٹھاکر گنج کے بالا گنج کے رہنے والے ایک بلڈر کے ہاتھ یہ پلاٹ فروخت کر دیا تھا۔
بتایاجاتا ہے کہ ہفتہ کو پلاٹ مالک کے برادر نسبتی اور خریدار قبضہ کرنے کیلئے گئے جس پر اختلاف ہوا اور یہ واقعہ انجام پذیر ہوا۔ اتوار کو حاجی کمال کا پوسٹ مارٹم ہونے کے بعدان کی لاش اہل خانہ کو دے دی گئی۔ اہل خانہ لاش گھر پر لے گئے جہاں احتیاطاً پولیس پہلے تعینات تھی۔ مذہبی رسوم کی ادائیگی کے بعد حاجی کمال کی لاش ڈالی گنج ریلوے کراسنگ کے نزدیک قبرستان میں سپرد خاک کر دی گئی۔واقعہ میںشدید طور سے زخمی ہوئے حاجی کمال کے بیٹے اکرم کی حالت خطرہ سے باہر ہے اور دیگر زخمیوںکو اسپتال سے چھٹی دے دی گئی ہے۔