شہاب الدین کے بھتیجے کے قتل کی خبر کے بعد لوگوں نے صدر اسپتال پہنچ کر ہنگامہ کرنا شروع کر دیا۔ خبر ملنے کے بعد ٹاؤن تھانہ، مفصل تھانہ اور سرائے او پی کی پولس وہاں پہنچی اور لوگوں کو خاموش کرایا۔
بہار میں بے خوف بدمعاشوں کی دہشت جاری ہے۔ تازہ معاملہ سیوان کا ہے جہاں گزشتہ شب سابق رکن پارلیمنٹ محمد شہاب الدین کے بھتیجے یوسف کا کچھ بدمعاشوں نے گولی مار کر قتل کر دیا۔ گولی لگنے کے بعد شہاب الدین کے بھتیجے کو صدر اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔
یوسف کے قتل کی خبر کے بعد بڑی تعداد میں لوگ صدر اسپتال پہنچ گئے اور ہنگامہ کرنا شروع کر دیا۔ اطلاع ملنے کے بعد ٹاؤن تھانہ، مفصل تھانہ اور سرائے او پی کی پولس اسپتال پہنچی اور ناراض لوگوں کو خاموش کرایا۔ قتل کس نے کیا ہے، فی الحال اس بات کا پتہ نہیں لگ پایا ہے۔ پولس معاملے کی تفتیش کر رہی ہے۔
بہار میں بدمعاشوں کی بے خوفی کا ایک دیگر معاملہ بھی منظر عام پر آیا ہے۔ مظفر پور میں کچھ بدمعاشوں کا تصادم پولس سے ہو گیا اور قابل غور بات یہ ہے کہ ان کے پاس اے کے-47 تھا۔ حالانکہ اس تصادم میں ایک بدمعاش مارا گیا لیکن دو فرار ہونے میں کامیاب بھی ہو گئے۔
اس سے قبل مظفر پور میں جرائم پیشوں کو اے کے-47 کے ساتھ خوف پھیلاتے ہوئے کئی بار دیکھا جا چکا ہے۔ گزشتہ سال ستمبر کے مہینے میں بھی بدمعاشوں نے اے کے-47 سے سابق مہاپور سمیر کمار اور ان کے ڈرائیور پر اندھا دھند فائرنگ کی تھی۔ اس واقعہ میں مہاپور اور ان کے ڈرائیور کی موت ہو گئی تھی۔ قتل کے خلاف مقامی لوگوں نے پرتشدد مظاہرے کیے تھے اور توڑ پھوڑ و آگ زنی کے واقعات بھی سامنے آئے تھے۔