فرانس کے دارالحکومت پیرس کے پرتعیش علاقے کی عمارت میں آگ لگنے سے کم از کم 8 افراد ہلاک اور فائر فائٹرز سمیت 28 افراد زخمی ہو گئے۔
جنوب مغربی پیرس کے 16ویں ڈسٹرکٹ کی آٹھ منزلہ عمارت میں لگنے والی آگ گزشتہ چند سالوں میں پیرس میں آتشزدگی کا سب سے خطرناک واقعہ ہے۔
آگ عمارت کی بالائی منزلوں پر لگی جسے اب تک بجھایا نہیں جا سکا اور فائر فائٹرز دھویں کے بادلوں اور شدید آگ میں پھنسے ڈرے سہمے رہائشیوں کو نکالنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
حادثے میں 6 فائر فائٹرز سمیت 28 افراد زخمی بھی ہوئے۔
پیرس کے پراسیکیوٹر نے منگل کی صبح جائے وقوعہ پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ایک خاتون کو واقعے میں ملوث ہونے کے شبے پر گرفتار کیا گیا ہے اور وہ اس وقت وہ ہماری تحویل میں ہیں۔
خاتون کے خلاف املاک کو آگ لگانے کے جرم میں مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔
فائر سروس کے ترجمان کیپٹن کلیمنٹ کوگنون نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی(اے ایف پی) سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ فائر فائٹرز آگ کی شدت کے سبب ابھی تک 8منزلہ عمارت کی بالائی منزل تک نہیں پہنچ سکے۔
متاثرہ عمارت کے چند رہائشیوں نے آگ اور دھویں سے بچنے کے لیے قریبی عمارتوں کی چھت پر چھلانگ لگا دی۔ یہ علاقہ پیرس کے پوش علاقوں میں تصور کیا جاتا ہے جہاں فٹبال کلب پیرس سینٹ جرمین کا فٹبال اسٹیڈیم بھی واقع ہے۔
کیپٹن کوگنون نے بتایا کہ ہمیں آگ سے بچنے کے لیے عمارت سے چھلانگ لگانے والے تقریباً ایک درجن سے زائد افراد کو ریسکیو کرنا پڑا اور اب تک عمارت سے کل 50 افراد کو ریسکیو کیا جا چکا ہے۔
متاثرہ علارت سے منسلک دو عمارتوں کو بھی حفاظت کے پیش نظر خالی کرا لیا گیا ہے اور مقامی آفیشلز گھروں کو لوٹنے سے قاصر افراد کے لیے رہائش کا انتظام کرنے میں مصروف ہیں۔
آگ کی شدت کے پیش نظر پولیس نے اطراف کی متعدد گلیوں کا محاصرہ کر کے عمارت کی جانب جانے کے راستے بند کر دیے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھی پیرس میں گیس دھماکے کے بعد آگ لگنے سے 4افراد ہلاک ہو گئے تھے۔