سمینارمیں ہندوستان اوربیرون ملک کے اسکالروں، محققین اور اسلامی دانشوروں نے رہبر انقلاب اسلامی ایۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی سیاسی، مذہبی اورعلمی زندگی کے مختلف پہلوئوں پرروشنی ڈالی۔
سمینار کے مندوبین نے رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کو رہبر کبیر انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رہ) کا جانشین برحق اورحقیقی، سیاسی و دینی وارث قراردیا اور کہا کہ حضرت امام خمینی (رہ) کے بعد آپ نے اسلامی انقلاب کی قیادت اس طرح سنبھالی کہ اسلامی انقلاب اورامت اسملامیہ کے دشمنوں کو مایوس کردیا۔
سیمنار کے مقررین نے مختلف شعبوں میں ایران اسلامی کی پیشرفت وترقی اور دشمنوں کی سازشوں کے مقابلے میں ایرانی قوم کی عدیم المثال استقامت اور مختلف میدانوں میں اس کی خود کفالت کو رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی مدبرانہ قیادت اور سیاسی بصیرت کا نتیجہ قراردیا۔
اس سمینار میں ہندوستان اور بعض دیگرملکوں کے علمائے کرام،دانشوروں اور اسکالروں نے اتحاد مسلمین کو وقت کی اہم ترین ضرورت قرار دیا اور اتحاد امت کی تقویت کے لئے رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی ہدایات وتاکیدات کی اہمیت پر زوردیا۔
اس موقع پر ہمدرد یونیورسٹی دہلی میں رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی چالیس سے زائد کتابوں کی نمائش بھی کی گئی۔
سمینار کے دوسرے دن کا سیشن مولانا آزاد یونیورسٹی جودھ پورکے وائس چانسلرپروفیسر اخترالواسع کی صدارت میں ہوا۔
واضح رہے کہ ایران کے سابق اسپیکر اور اسکالر ڈاکٹر حداد عادل بھی اس سمینار میں شریک ہیں۔