رائے بریلی : ذخیرہ اندوزی کرکے فروخت کئے جارہے سرکاری غلے کولال گنج پولیس نے پکڑ لیا۔ بڑی مقدار میں برآمد اناج محکمہ غذاورسد کے ساز باز سے روانہ کیا جارہا تھا۔ پولیس نے غلے سے لدے ٹرک اور ٹریکٹر کوقبضے میں لے لیا ہے اور لاکھوں روپئے کے اناج کوایک کوٹے دار کے سپردکرکے معاملے کی اطلاع محکمہ جاتی حکام کودے دی ہے ۔
لال گنج پولیس نے مخبر کی اطلاع پرلاکھوں روپئے کے چاول ،شکراورگیہوں علاقے کے رن مئو گائوں میں اس وقت ضبط کئے گئے جب وہاں عام لوگوں کے ہاتھوں کوڑیوںکے دام فروخت کئے جارہے تھے۔محکمہ جاتی ذرائع کے مطابق یہ اناج ڈلمئوتح
صیل کے حسنا پور گائوں کاہے ۔ گودام سے یہ اناج کوٹے دار کی دکان میں اترنے کے بجائے فروخت کے لئے پہنچ گیالیکن حسنا پور کے ہی لوگوںنے پولیس کواطلاع دے کراسے ضبط کرادیا۔ حسنا پورکے گائوں پردھان سنتوش کمار سونی نے بتایا کہ ۴۴بوری گیہوں اور ۱۰۱کنتل چاول اور ساڑھے ۹کنتل شکر گودام سے اٹھائی گئی تھی اور وہ گائوں کے کوٹے دار کے گودام پہنچنے کے بجائے کہیں اور پہنچ گئی ۔انھوںنے بتایا کہ اس کوٹے دار کی دھاندلی سے غریبوںکااناج آئے دن کھلے بازار میں فروخت ہوتا ہے ۔
پولیس کے محکمہ سپلائی کواطلاع دینے کے باوجودچوبیس گھنٹے کے بعد بھی محکمہ کاکوئی افسر اس معاملے کانوٹس لینے نہیں پہنچا ۔ ڈلمئوکے انچارج سپلائی انسپکٹراجے بابونے فون پربتایا کہ معاملہ ان کے علم میں ہے لیکن کاروائی کب کی جائیگی اس کے بارے میں کچھ نہیں بتایا ۔ دوسری طرف ڈلمئوکے ایس ڈی ایم نے بھی اطلاع ہونے کی بات تسلیم کی اورکہا کہ محکمہ سپلائی کواس کی اطلاع دے دی گئی ہے۔ جانچ رپورٹ آنے کے بعد کاروائی کی جائے گی۔لال گنج اور ڈلمئو تحصیل میں سپلائی انسپکٹر کے عہدے پرایک کلرک کی تعیناتی کرکے ضلع کے اعلیٰ حکام غریبوںکے نوالے کابھی سودا کررہے ہیں۔ لال گنج اور ڈلمئوتحصیل میں کوٹے کااناج براہ راست گوداموںسے فروخت ہورہاہے ۔کوٹے دار گائوںمیں لاکھوں کنتل آنے والا اناج کاغذوںمیں تقسیم دکھاکرخانہ پوری کررہے ہیں۔ شکایت کے باوجود اس معاملے پرکوئی افسر توجہ نہیں دے رہا ہے ۔