مظفرنگر میں کوتوالی علاقہ کے گاؤں سجڈونمیں واقع ایک مدرسے میں جمعرات کی دیر رات موم بتی سے آگ لگنے سے بڑا حادثہ پیش آیا ہے۔
اس واقعے میں قریب 12 طلبا جھلس گئے جن میں 11 کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ موم بتی فریج پر رکھی تھی جس کے بعد آگ سے فریج میں دھماکہ ہوگیا۔ دھماکے کی آواز سے گاؤں کے لوگ جائے حادثہ کی طرف دوڑے۔ ان سبھی بچوں کو پہلے ضلع اسپتال لایا گیا جہاں سے داکٹروں انہیں میرٹھ متقل کردیا ہے۔ اطلاع ملنے پر موقع پر ضلع انتظامیہ کے افسران اسپتال پہنچ گئے ہیں۔
جانکاری کے مطابق حادثہ مدرسہ جامعہ عربیہ اشرفل کا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ خراب موسم کے سبب آئے فالٹ کے چلتے بجلی غل ہو گئی تھی۔ ایک کمرے میں کچھ طلبا نے فریج پر ہی موم بتی لگائی ہوئی تھی۔ موم بتی کے پاس ہی کاپی رکھی تھی۔ موم بتی جلتے ہوئے ختم ہوئی تو پاس میں رکھی کاپی، پھر فریج نے آگ پکڑ لی۔ جس کی وجہ سے آگ اتنی تیزی سے پھیلی کہ فریج پھٹ گیا۔
آگ، دھمکاے اور دھوئیں سے مدرسے کے طلبا میں افراتفری اور بھدڑ مچ گئ۔ اس دوران آگ کی زد میں آکر قریب ایک درجن بچے جھلس گئے۔ لوگوں نے آگ میں پھنسے طلبا کو نکالا اور ضلع اسپتال بھجوایا۔ جھلسنے والوں میں 10 لڑکے اور دو لڑکیاں شامل ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ جب تک بچے فریج کی آگ کو بجھا پاتے تب تک فریج پھٹ گیا جس سے کمرے میں موجود قریب 12 بچے بری طرح جھلس گئے۔