سہارنپور: اترپردیش کے ضلع سہارنپور زہریلی شراب پینے سے اب تک کم سے کم 46 لوگوں کی موت ہوچکی ہے ۔ وہیں اس معاملے میں پولیس نے اب تک30 لوگوں کو گرفتار کیا ہے ۔
ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ آلوک پانڈے نے سنیچر کو بتایا کہ سہارنپور میں 46 لاشوں کا پوسٹ مارٹم کیا جاچکا ہے جن میں سے 35 لوگوں کے بارے میں رپورٹ کہتی ہے کہ انہوں نے بھاری مقدار میں شراب کا استعمال کیا تھا جبکہ 11 لوگوں کی موت شراب اور دیگر وجوہات کی وجہ سے ہوئی ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ میرٹھ میڈیکل کالج میں سہارنپور سے 18 لوگوں کو ریفر کیا گیا ہے ۔ سہارنپور ضلع اسپتال میں ابھی بھی 22 لوگ زیر علاج ہیں۔مسٹر پانڈے نے بتایا کہ شراب کے پاوچ کو لکھنؤ لیباریٹری جانچ کے لئے بھیجا گیا ہے ۔ سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ دنیش کمار نے بتایا کہ اس معاملے میں ابھی تک 30 لوگوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے اور 25 ایف آئی آر درج کرنے کے ساتھ 400 لیٹر شراب برآمد کی گئی ہے ۔ بڑاگاؤں میں ایک شراب کی بھٹی بھی پکڑی گئی ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ اتراکھنڈ کے باور گاؤں باشندہ پنٹو نے شراب کے پاوچ لاکر لوگوں کو دیئے تھے جس کو پینے سے لوگوں کی موتیں ہوئی ہیں۔ مرنے والوں میں پنٹو بھی شامل ہے ۔ پنٹو کی بیوی نے پولیس کو بتایا کہ پنٹو کافی وقت سے شراب کے کاروبار میں ملوث تھا۔