تہران : اسلامی جمہوریہ ایران میں آج انقلاب اسلامی کی 40ویں سالگرہ کی پروقار ریلیوں کا اختتام ہوا جبکہ ایرانی قوم بالخصوص نوجوان نسل نے ایک بار پھر ان ریلیوں میں اپنی تاریخی شرکت سے دشمنوں کو مایوس کردیا.
تفصیلات کے مطابق، تہران سمیت ایران کے تمام صوبائی دارالحکومتوں اور چھوٹے بڑے شہروں میں یوم آزادی کے موقع پر ریلیوں اور مختلف تقاریب کا انعقاد کیا گیا.
ایرانی عوام نے ملک کے کونے کونے میں ان ریلیوں میں شرکت کر کے امریکہ اور اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگائے.
با وجود اس کے کہ انقلاب کی سالگرہ کے موقع پر دشمن نفسیاتی جنگ کو ہوا دے کر ایرانی قوم کو مایوس کرنا چاہتا تھا مگر اس سال بھی عوام نے بھرپور انداز میں یوم آزادی کی ریلیوں میں حصہ لیا.
آج کے دن ایران کے بعض شمالی علاقوں میں برفباری ہوئی جبکہ موسم سرد بھی رہا مگر اس کے باوجود عوام گھروں سے باہر نکلے اور اسلامی انقلاب کی سالگرہ کی ریلیوں میں اپنی شرکت کو یقینی بنایا.
ان ریلیوں کے موقع پر ایران کی دفاعی صلاحیت سے متعلق بھی نمائش کا انعقاد کیا گیا جبکہ تہران میں ہونے والی ان ریلیوں میں ایرانی ماہرین کے ہاتھوں تیار کئے جانے والے میزائلوں کی نمائش ہوئی جو 2 ہزار کلومیٹر تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں.
مختلف علاقائی اور بین الاقوامی میڈیا اور ذرائع ابلاغ نے ایران سے 11 فروری کی ریلیوں کی بھرپر کوریج دی جبکہ امریکی چینل سی این این نے رپورٹ دی کہ ایران کا امریکہ کے سامنے جھکنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے.
ان ریلیوں کے موقع پر ایرانی مظاہرین نے ناجائز صہیونی ریاست کے جھنڈے کو بھی نذر آتش کیا.
فرانس 24 چینل کے مطابق، توقع نہیں کی جارہی تھی کہ ایران میں اسلامی انقلاب 40 سال بعد بھی ثابت قدم رہے گا.
صہیونی اخبار ہارٹز نے بھی یہ کہنے پر مجبور ہوا کہ 40 سال گزرنے کے بعد بھی ایرانی نظام کے خاتمے کی کوئی نشانی نہیں ہے.
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اعلی ایرانی قیادت بشمول صدر مملکت، اسپیکر پارلیمنٹ، چیف جسٹس، حکومتی وزراء، اعلی عسکری اور دفاعی کمانڈرز بھی عوام کے ساتھ ساتھ انقلاب کی ریلیوں میں شریک ہوئے.
بلاشبہ 11 فروری پوری ایرانی قوم کے لئے خوشی اور مسرت کا دن ہے کیونکہ اس دن میں ایران نے ایک ظالمانہ اور سامراجی نظام سے آزادی حاصل کی تھی.
انقلابی ریلیوں کی تقاریب کو 300 غیرملکی صحافی سمیت ساڑھے 6 ہزار صحافی، رپورٹر اور فوٹوگرافر نے میڈیا کوریج دی.
ایران میں یوم اسلامی انقلاب دنیا میں اپنی نوعیت کا ایک منفر عوامی اجتماع مانا جاتا ہے.