آکلینڈ(ایجنسی) نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ میں کھیلے جانے والے پہلے ٹسٹ میچ کے چوتھے دن نیوزی لینڈ نے ہندستان کو 40 رنز سے شکست دے کر دو میچوں پر مشتمل سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل کرلی ہے۔ہندوستانی ٹیم دوسری اننگز میں 406 رنز کے ہدف کے تعاقب میں 366 رنز بنا سکی۔ہندستان کی جانب سے شکھر دھون اور چٹیشور پجارا نے چوتھے دن کے کھیل کا آغاز کیا۔میچ کے چوتھے دن ہندوستان کو پہلا نقصان اس وقت اٹھانا پڑا جب چٹیشور پجارا 23 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ہندستان کی جانب سے دوسری اننگز میں شکھر دھون نے 12 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 115 رنز جبکہ وراٹ کوہلی نے 12 چوکوں کی مدد سے 67 رنز بنائے۔دونوں بیٹسمینوں نے تیسری وکٹ کی شراکت میں 126 رنز کا اضافہ کیا۔نیوزی لینڈ کی جانب سے دوسری اننگز میں نِیل ویگنر نے چار جب کہ ٹرینٹ بولٹ اور ٹم ساؤتھی نے تین تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔اس سے پہلے نیوزی لینڈ کی ٹیم دوسری اننگز میں صرف 105 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی تھی اور اس نے ہندوستان کو جیتنے کے لیے 406 رنز کا ہدف دیا تھا۔نیوزی لینڈ کی جانب سے دوسری اننگز میں راس ٹیلر نے سب سے زیادہ 47 رنز بنائے۔ہندستان کی جانب سے دوسری اننگز میں محمد سمیع اور ایشانت شرما نے تین تین جب کہ ظہیر خان نے دو اور جڈیجا نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔جمعرات
کو شروع ہونے والے اس ٹسٹ میں ہندوستان نے ٹاس جیت کر نیوزی لینڈ کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی تھی۔نیوزی لینڈ کے برینڈن مکلم کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔دوسری طرف آکلینڈ ٹسٹ میچ کے چوتھے دن ٹیم انڈیا کی قسمت نے اس کا ساتھ نہیں دیا اور ٹیم کو میزبان نیوزی لینڈ کے خلاف 40 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔ جیت کے لئے ٹیم کو 407 رنز کا ہدف ملا تھا لیکن پوری ٹیم 366 رنز پر آؤٹ ہو گئی۔ کیوی گیندبازوں کے علاوہ امپائروں کے دو متنازعہ فیصلے بھی ٹیم انڈیا کی شکست کا سبب بنے ۔پہلی اننگز میں ناکام ہونے کے بعد شکھر دھون نے دوسری اننگز میں زبردست بیٹنگ کی . دھونی نے شاندار سنچری بنائی اور وراٹ کوہلی کے ساتھ 126 رنز کی ساجھیداری کی . دھونی نے 211 گیندوں پر 12 چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے 115 رنز کی اننگز کھیلی ۔ دھونی کا وکٹ نیل ویگنر کے اکاؤنٹ میں گیا ۔ دھونی کی سنچری بھی ٹیم انڈیا کو جیت کی دہلیز تک نہیں پہنچا سکی ۔اس میں کوئی شک نہیں کہ کیوی گیندبازوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن امپائروں کے دو متنازعہ فیصلوں نے بھی ٹیم کو شکست کی طرف دھکیل دیا ۔ انجنکیا رہانے 18 رنز پر بالٹ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو دیئے گئے لیکن ری پلے میں صاف دکھائی دیا کہ وہ آؤٹ نہیں تھے ۔ اس کے بعد متنازعہ فیصلے کی دوسری بجلی ٹیم انڈیا کے کپتان دھونی پر گری ۔ دھونی 41 گیندوں پر 39 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے ۔ ویگنر کی گیند پر دھونی بولڈ ہوئے جبکہ ویگنر کی یہ گیند نوبال معلوم پڑ رہی تھی ۔دوسری اننگز میں دھونی کے ساتھ مرلی وجے نے اننگز کا آغاز کیا ۔ وجے 13 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے ، اس کے بعد چٹیشور پجارا 23 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ 96 رنز تک ٹیم انڈیا کے دو بیٹسمین پویلین لوٹ چکے تھے اور شکست کا بحران سنگین ہونے لگا تھا ۔ کریز پر دھون کا ساتھ دینے پہنچے کوہلی ان دونوں نے مل کر تیسری وکٹ کے لئے 126 رن جوڑے . کوہلی 67 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے ۔ کوہلی کے بعد ہندوستان کو دھونی کے طور پر سب سے بڑا جھٹکا لگا ۔ دھون 115 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔ اس کے بعد انجنکیا رہانے بیٹنگ کرنے آئے لیکن زیادہ دیر وکٹ پر ٹک نہیں سکے . اس کے بعد روہت شرما کا ساتھ دینے کریز پر ٹیم انڈیا کے کپتان مہندر سنگھ دھونی پہنچے ۔ دونوں نے کچھ دیر ٹک کر بیٹنگ کی لیکن چائے کے وقفے کے فورا بعد شرما آؤٹ ہو گئے . روندر جڈیجا اور دھونی نے تیزی سے رنز بنائے لیکن جڈیجا تیز رنز بنانے کے چکر میں ایسا شاٹ کھیل کہ انہیں پویلین لوٹنا پڑا ۔ اس کے بعد ظہیر خان کی شکل میں ٹیم انڈیا کو آٹھواں جھٹکا لگا ۔ نواں وکٹ دھونی کی شکل میں گرا جبکہ آخری وکٹ کے طور ایشانت شرما آؤٹ ہوئے ۔نیوزی لینڈ کی طرف سے نیل ویگنر نے 4 وکٹ لئے ۔ اس کے علاوہ بالٹ اور ساؤتھی نے 3 ، 3 وکٹ حاصل کئے۔ ان تین گیند بازوں نے مل کر ٹیم انڈیا کو کامیابی تک پہنچنے نہیں دیا ۔میزبان نے پہلی اننگز میں 503 رنز بنائے تھے ، جس کے بعد ٹیم انڈیا 202 رن پر سمٹ گئی تھی . دوسری اننگز میں بیٹنگ کرنے اتری کیوی ٹیم محض 105 رنز پر سمٹ گئی ۔ محمد سمیع ، ایشانت شرما نے 3 ، 3 جبکہ ظہیر خان نے دوسری اننگز میں دو وکٹ لئے تھے . روندر جڈیجا کے کھاتہ میں ایک وکٹ گیا تھا ۔
دوسری اننگز میں ٹیم انڈیا 366 رنز پر سمٹ گئی اس طرح سے نیوزی لینڈ نے میچ 40 رنز سے جیت لیا۔