HomeHighlighted Newsعلی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا ماحول کشیدہ، طلبا پرملک مخالف نعرے بازی کا الزام، طلبہ یونین نےکہا ‘فساد کرانا چاہتے ہیں آرایس ایس کےغنڈے’۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا ماحول کشیدہ، طلبا پرملک مخالف نعرے بازی کا الزام، طلبہ یونین نےکہا ‘فساد کرانا چاہتے ہیں آرایس ایس کےغنڈے’۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں میڈیا اہلکاروں اورطلبہ لیڈروں کے ساتھ غلط برتاو کرنے کی خبرآرہی ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ اے ایم یوکے انتظامی عمارت پراسدالدین اویسی کی مجوزہ آمد کی مخالفت کررہے طلبا لیڈراجے سنگھ کو دوسرے طلبہ فریق نے پیٹا ہے۔
یہ بھی الزام عائد کیا گیا ہے کہ اے ایم یوسرکل کے پاس سے گزررہے بی جے پی لیڈرمکیش لودھی پربھی فائرنگ کی گئی۔
اس پورے معاملے پرایم یوطلبہ یونین کےعہدیداران کا کہنا ہےکہ راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ (آرایس ایس) کےغنڈےعلی گڑھ میں فساد کراکرالیکشن میں پولرائزیشن کرانا چاہتے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے بی جے پی لیڈروں پرپستول سے طلبا کی طرف فائرنگ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اس پورے معاملے کو لے کردو مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس میں پہلا اے ایم یو انتظامیہ کی طرف سے پرائیویٹ چینل کے خلاف بغیراجازت کے کوریج کرنے پرتھانے میں تحریردی گئی ہے۔ دوسرا علی گڑھ طلبہ یونین صدرسلمان امتیاز، سکریٹری حذیفہ عامر، نائب صدرحمزہ سفیان اورسابق طلبہ یونین سکریٹری ندیم انصاری کے خلاف تھانے میں تحریردی گئی ہے۔ ان پرملک مخالف نعرے لگانے کا الزام لگایا گیا ہے۔
بی جے پی کارکنان نے تھانے میں اے ایم یوطلبا کی گرفتاری کولے کرہنگامہ کیا۔ وہیں اے ایم یوکے طلبا بھی باب سید پرطلبا لیڈر اجے سنگھ کے خلاف کارروائی کولے کربیٹھ گئے ہیں۔ ساتھ ہی طلبہ یونین صدرسلمان امتیازنے طلبہ لیڈراجے سنگھ، سونویرسنگھ اورامن شرما پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ اے ایم یوکو سیاست کا اکھاڑہ بنانا چاہتے ہیں۔