بینکاک : پاکستان اور بھارت کی فضائی حدود کی عارضی بندش کے باعث خاص طور پر ایشیا اور یورپ کے درمیان ایئر ٹریفک بری طرح متاثر ہوا جبکہ کچھ ایئرلائنز نے روٹس کو تبدیلی کرکے اپنی فلائٹس کو ایڈجسٹ کردیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بین البراعظمی فلائٹس کے لیے مصروف حب اور اہم مقام بینکاک پھنس گئے۔
بینکاک ایئرپورٹ کے حکام کا کہنا تھا کہ 4 ہزار افراد اس سے متاثر ہوئے، تھائی ایئرویز نے تقریباً 30 فلائٹس منسوخ کردیں، جس کے باعث 5 ہزار مسافر متاثر ہوگئے۔
ایئرلائن کی جانب سے اپنے ٹوئٹر پیج پر لکھا کہ ‘ پاکستان کی فضائی حدود بند ہونے کے باعث تمام تھائی پروازیں جو بینکاک سے یورپ کے لیے 27 فروری کی رات سے 28 فروری کی صبح اور 27 فروری کو یورپ سے بینکاک کو پرواز کرنے والی فلائٹس منسوخ کردی گئیں’۔
اس فیصلے سے لندن، میونخ، پیرس، برسلز، ملان، وینا، اسٹاک ہولم، زیورچ، کوپن ہیگن اور اوسلو کے لیے اس کی سروسز متاثر ہوئی لیکن ایئرلائن کا کہنا تھا کہ تقریباً 5 بجر 30 منٹ (جی ایم ٹی) انہوں نے یورپ کے لیے اپنا آپریشن دوبارہ شروع کردیا۔
ایئرلائن کے ترجمان کے مطابق ایران کی جانب سے اپنی فضائی حدود کے استعمال کی درخواست ‘مسترد’ ہونے کے ساتھ ہی تھائی ایئرویز یورپ کے لیے نئے راستوں کی تلاش کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔
تاہم تھائی ایئرویز کے نائب صدر پراتانا پاتانسری کے مطابق چین کی جانب سے تھائی ایئرویز کو پاکستانی فضائی حدود کو بائی پاس کرنے کی اجازت دے دی۔
دوسری جانب بھارت نے بھی نئی دہلی سے امریکا اور یورپ کے لیے فلائٹس کو معطل کردیا، نیورک، نیوجرسی سے نئی دہلی کے لیے یونائیٹڈ فلائٹ کو پہلے براستہ لندن روٹ کیا گیا لیکن بعد ازاں سے منسوخ کردیا گیا جبکہ ایئر کینیڈا نے ٹورنٹو اور وین کوور سے بھارتی دارالحکومت کے لیے فلائٹس کو منسوخ کردیا۔
ایئر کینیڈا نے ممبئی اور نئی دہلی کے لیے فلائٹس معطل کرتے ہوئے بھارتی فلائٹس کا رخ دوبارہ ٹورنٹو کی جانب موڑ لیا جبکہ استنبول سے پاکستان کے لیے 7 سروسز کو بھی منسوخ کردیا گیا۔
اس کے علاوہ ملائیشیا ایئرلائنس کی جانب سے اپنی ویب سائٹ پر جاری سفری ہدایات میں کہا گیا کہ ‘مزید کسی نوٹس’ تک وہ پاکستان اور شمالی بھارت کی فضائی حدود استعمال نہیں کررہا۔
اسی طرح سنگاپور ایئرلائنز بھی یورپ کے لیے براہ راست فلائٹس کے لیے مجبور ہے جبکہ فرینک فرٹ کے لیے فلائٹ کو منسوخ کردیا گیا۔
علاوہ ازیں چین کی سول ایوی ایشن انتظامیہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی فضائی حدود کی بندش کے باعث چینی ایئرلائنز نے اپنی 7 فلائٹس کے روٹس تبدیل کیے جبکہ غیر ملکی ایئرلائنز کو 40 فلائٹس کی چینی فضائی حدود کے ذریعے راستہ تبدیلی کرنے کی اجازت دی گئی۔