لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ چنہٹ علاقہ میں کچھ عرصہ قبل عصمت دری کی شکار ایک خاتون کی رپورٹ درج ہونے کے بعد کارروائی نہ ہونے سے پریشان خاتون نے ایک سیاسی پارٹی کے کارکنوں سے مدد طلب کی۔ اس پر سیاسی پارٹی کے کارکن متاثرہ خاتون کے ساتھ چنہٹ کوتوالی گئے اور وہاں کوتوالی کا گھیراؤ اور مظاہرہ کیا۔ مظاہرہ کے بعد پولیس نے متاثرہ خاتون کو جلد از جلد ملزم کو گرفتار کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ بارہ بنکی کی کرسی روڈ علاقہ کی رہنے والی نیہا (فرضی نام) کے شوہر سے طلاق ہو گئی، وہ چنہٹ میں نوبستہ علاقہ میں کرائے کے مکان میں رہتی تھی۔ چار جنوری کو کرسی کے رہنے والا نظام الدین نشہ کی حالت میں اس کے کمرے میں آیا اور اپنی بیوی کی بیماری کا بہانہ بناکر اسے اپنے ساتھ چلنے کو کہا۔ نیہا نے اس کے ساتھ جانے سے انکار کر دیا اس پر ملزم نے اسے کوئی نشیلی چیز سنگھا کر بیہوش کر دیااور اس کی عصمت ریزی کی۔ اس نے اس کی اطلاع اپنے اہل خانہ کو دی۔ سات جنوری کواہل خانہ کرسی تھانہ گئے اور واقعہ کی تفصیل بتائی۔ پولیس نے کافی خوشامد کے بعد عصمت دری کی رپورٹ درج کر کے اسے چنہٹ کوتو
الی منتقل کر دیا۔ اس کے بعد سے اب تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ متاثرہ خاتون کو جب پولیس سے انصاف نہیں ملا تو وہ سیاسی پارٹی کے لوگوں کے پاس گئی جنہوں نے چنہٹ کوتوالی جاکر کوتوالی کا گھیراؤ کیا۔ متاثرہ خاتون کے ساتھ مجمع کو دیکھ کر پولیس بھی حرکت میں آگئی اور خاتون کو بیان دینے کیلئے مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیااورملزم کو جلد سے جلد گرفتار کرنے کی یقین دہانی کر کے معاملہ کو پُرامن طور پر حل کر دیا۔