اسلام آباد، 15 مارچ پاکستان نے کہا ہے کہ جموں وکشمیر کے پلوامہ خودکش حملہ میں جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کے مبینہ طور پر ملوث ہونے کے سلسلے میں بغیر کسی ٹھوس ثبوت کے حراست میں نہیں لیا جائے گا۔
دی نیوز کے مطابق مسعود اظہرکو گرفتار کرنے کے سلسلے میں ایک سوال کے جواب میں سرکاری افسر نے یہ کہا کہ ’’بغیر کسی ٹھوس ثبوت یا کسی جرم کے ہمیں مولانا مسعود اظہر کو گرفتار کیوں کرنا چاہئے؟
سرکاری ذرائع نے دعوی کیا کہ مسعود اظہر کی پلوامہ حملے میں ملوث ہونے کے ثبوت کے طور پر ہندوستان کی جانب سے دو صفحات کے ڈوزیئر کی وزارت داخلہ نے انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ اور دیگر ایجنسیوں کے ساتھ گہرائی سے جائزہ لیا لیکن اس میں ایسا کچھ بھی نہیں ملا جو مسعود کے خلاف ٹھوس ثبوت بنتا ہے۔
ذرائع کے مطابق ڈوزئیر میں پابند شدہ تنظیم کے 22 اراکین کی پلوامہ حملے میں شامل ہونے کے شک کا اظہار کیا گیا ہے۔ ڈوزئیر کا مسودہ اپنے آپ میں ثبوت ہے کہ ہندوستان کے پاس اس حملے میں پاکستان کےملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔
ڈوزئیر میں مسعود کے علاوہ ا سکے بھائی مفتی عبدالروؤف اور اس کے بیٹے حامد اظہر کے نام بھی ہیں۔