ویلنگٹن 15 مارچ: نیوزی لینڈ تیسرے بڑے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مسجدوں میں آج نماز جمعہ سے قبل مسلح حملوں میں 49 لوگ ہلاک اور 39 زخمی ہوگئے۔
نیوزی لینڈ پولس کے مطابق ڈینز ایونیو میں واقع مسجد میں 41 اور لین وُڈ مسجد میں 7جانوں کا زیاں ہوا۔ایک شدید زخمی اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا۔ فائرنگ کی زد میں آنے والے 39 زخمی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
پولیس نے ایک خاتون سمیت 4 حملہ آوروں کو گرفتار کیا ہے جن میں سے ایک اسٹریلوی ہے۔گرفتار شدگان میں سے ایک 28 سالہ شخص پر فرد جرم عائد کی جا چکی ہے، اسے 24 گھنٹوں میں کرائسٹ چرچ کی عدالت میں پیش کر دیا جائے گا۔ابھی یہ واضح نہیں کیا گیا کہ حملہ آوروں کا پس منظر کیا ہے اور ان لوگوں نے اس طرح کی یہ دہشت گردی کا کیوں مظاہرہ کیا۔
واضح رہے کہ مجموعی طور پر 42 لاکھ کی آبادی والے نیوزیلینڈ میں مسلمانوں کی آبادی بمشکل ایک فیصد گویا40ہزار کے قریب ہے۔
خبروں کے مطابق حملہ آوروں نے مساجد پر حملے کے رخ پر کیمرے سے مکمل ویڈیو بنائی، جس میں حملے سے قبل سے لے کر فائرنگ اور بعد کی تمام صورتحال ریکارڈ ہوتی رہی۔
سوشل میڈیا پر یہ ویڈیوز تیزی سے وائرل ہوئیں۔ البتہ فیس بک، ٹوئٹر اور یوٹیوب سمیت کئی آن لائن میڈیا سے ان ویڈیوز کو فوری طور پر ہٹا دیا گیا۔
نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈن نے اس حملے کودہشت گردی قرار دیا۔انہوں نےاس ہلاکت خیز واقعے میں چار لوگوں کی گرفتاریوں کی تصدیق بھی کی اور بتایا کہ حملہ آوروں کی گاڑیوں میں دو بم بھی تھے جنہیں ناکارہ بنادیا گیا۔
گرفتار شدگان میں میں ایک آسٹریلوی شہری بھی ہے جو انتہا پسند دائیں بازو سے تعلق رکھتا تھا۔یہ تصدیق آسٹریلوی وزیراعظم اسکاٹ موریسن نے کی ہے۔
فائرنگ کا واقعہ دوپہر میں نماز جمعہ کے وقت پیش آیا۔حملے کے بعد پولیس نے پورے علاقے کا کنٹرول سنبھال کر کرفیو نافذ کردیا۔
پولیس کے حوالے سے یہ بھی خبر دی گئی ہے کہ فائرنگ کے واقعے کے بعد حالات کے پیشِ نظر شہر کے تمام اسکولوں کو بند کردیا گیا ہے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایک بندوق بردار نے وسطی کرائسٹ چرچ کے ہیگلے پارک میں واقع النور مسجد میں اچانک فائرنگ شروع کردی، جہاں بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم کے ارکان پہنچنے ہی والے تھے۔حملے میں کرکٹ ٹیم کے کسی بھی رکن کو کوئی گزند نہیں پہنچا۔ تمام اراکین محفوظ ہیں۔
حملے کے بعد، بنگلہ دیش کے بلے باز تمیم اقبال نے ٹویٹ کرکے کہا ’’پوری ٹیم حملے میں محفوظ ہے۔ خوف زدہ تجربہ، برائے مہربانی ہمارے لئے دعا کریں‘‘۔
دوسرا حملہ کرائسٹ چرچ کے مضافات میں ایک مسجد میں ہوا۔ پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کرلیا ہے۔
قبل ازیں نیوزی لینڈ ہیرالڈ نے ایک عینی شاہد کےحوالے سے بتایا کہ کم از کم دو مسلح افراد نے فائرنگ کی۔ ایک دیگر عینی شاہد ادریس خیرالدین نے بتایا کہ اسے گولیوں کی آواز سن کر پہلے لگا کہ کہیں تعمیر کا کام چل رہا ہے یا ایسا ہی کچھ لیکن کچھ ہی دیر میں لوگ ادھر ادھر بھاگتے اور چیخ و پکارکرتے نظر آئے۔ حملے کے وقت مسجد میں تقریبا 200 افراد تھے۔