روس اور چین نے امریکا، برطانیہ اور فرانس سمیت دیگر ممالک کو شام کے بارے میں مذاکرات کا حصہ بننے میں ناکام کر دیا ہے۔ مذاکرات سلامتی کونسل کے لیے تیار کردہ مسودہ قرارداد پر ہونا تھے کہ تاکہ شام میں امداد کی پہنچ کو موثر بنایا جا سکے۔
سفارتکاروں کے مطابق آسٹریلیا، لکسمبرگ اور اردن نے اپنا ایک مسودہ ویٹو کے حامل سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان کے سامنے پیش کیا۔ اس مسودے پر پیر کے روز ایک اجلاس متوقع تھا۔ اقوام متحدہ میں روسی سفیر ویٹالی چرکن اور چینی سفیر لیو جیوی نے اجلاس میں شرکت نہ کر کے مسودے پر بحث رکوا دی۔
روسی سفیر کا موقف ہے کہ ”اس موضوع پر اجلاس ضروری نہیں ہے کیونکہ یہ ماورائے حدود ہے۔ روسی سفیر نے کہا ان کا ملک مغربی اور عرب ممالک کی طرف سے پیش کردہ کسی بھی قرار داد کو ویٹو کر دے گا۔ ”
انہوں نے مزید کہا ” میں صاف بتا رہا ہوں کہ اس طرح کے کسی مسودے کی منظوری نہیں ہونے دی جائے گی۔ روسی سفارتکار کے مطابق اس مسودے کا مقصد شام کے خلاف سیاسی محاذ آرائی ہے جس سے جنیوا ٹو کے سلسلے میں ہونے والے مذاکرات کو نقصان ہو گا۔
واضح رہے جنیوا ٹو کے سلسلے میں مذاکرات کا دوسرا دور دس فروری سے جنیوا میں شروع ہوا ہے۔ لیکن اس دور کے آغاز کے ساتھ ہی فریقین نے ایک دوسرے پر الزامات عاید کیے ہیں۔
شام میں امداد سے متعلق قرارداد پیش کرنے والے ممالک کا خیال ہے کہ وہ روس اور چین کو دوبارہ اس قرارداد کے حق میں راضی کر لیں گے۔