وشو ہندو پریشد کے سابق سربراہ پروین توگڑیا نے کہا کہ ان کی پارٹی’ہندوستان نرمان دل’ عام انتخابات 2019 میں 100 سیٹوں پر انتخاب لڑے گی۔
ان 100 سیٹوں میں 15 سیٹیں گجرات کی بھی شامل ہیں۔
پروین توگڑیا نے حال ہی میں 41 امیدواروں کی لسٹ جاری کی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ وارانسی،ایودھیا یا پھر متھرا سے پارلیمانی الیکشن لڑ سکتے ہیں۔
توگڑ یا نے مزید کہا:ان کی پارٹی کا اہم ایجنڈے میں رام مندر کی تعمیر کرانا، زرعی پیداوار کے لیے بہتر قیمت اور زراعات پر مرکوز رازگار پیدا کرنا شامل ہے’۔
انہوں نے اس قبل بیان میں کہا تھا کہ مودی حکومت نے ملک کے ہندؤں کے یقین کو توڑ اہے۔ ساتھ ہی کہا کہ مودی حکومت نے ملک کے کسانوں اور نوجوانوں کے ساتھ بھی دھوکہ بازی کی ہے۔
توگڑیا میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا:’مودی جی مندر نہیں بنا سکتےہیں تو استعفی دے دیں۔ ہمیں تو ملک میں رام، کسانوں کی فصلوں کی قیمت اور نوجوانوں کو روزگار دینے والی حکومت چاہیئے تھی۔ اس لیے لوگوں نے ووٹ دیا تھا۔ ملک کو نہ تو رام ملے، نہ کسانوں کو دام ملا اور نہ ہی نوجوانوں کو کام ملا’۔
توگڑیا نے سوالیہ انداز میں پوچھا کہ آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت نے آج کہا کہ ملک میں نئی ایجوکیشن پلاننگ تیار ہے۔ آر ایس ایس حکومت سے ایجوکیشن پلاننگ تیار کروا سکتی ہے۔ تو ساڑھے چار سالوں میں آر ایس ایس نے وزیر اعظم مودی سے رام مندر کا قانون کیوں نہیں بنوایا؟