دی نیشنل ایروناٹکس اینڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن ( ناسا ) کو کچھ رضاکاروں کی درکار ہے ۔ اس کیلئے یہ ریسرچ ایجنسی ان رضاکاروں کو کل 13 لاکھ روپے کا محنتانہ دینے کو راضی ہے ۔ یہ رقم ایجنسی کل 60 دنوں کے کام کیلئے دے رہی ہے ۔ بطور کام درخواست کنندگان کو 60 دنوں تک لیٹنے کی قوت ارادی کا حامل ہونا ہوگا ۔
ناسا کی جانب سے اس نوکری کیلئے جاری کئے گئے ایک اشتہار کے مطابق یہ بھرتی ایک خاص قسم کی ریسرچ کیلئے کی جارہی ہے ۔ اس میں درخواست دہندگان کی صلاحیت کو لے کر صرف اتنا کہا گیا ہے کہ درخواست دہندگان ریسرچ کے درمیان میں نوکری چھوڑنے کی بات نہ کریں۔ نوکری کیلئے جاب رسپانسبلیٹی یہی ہے کہ درخواست گزار کو نوکری کے دوران 60 دنوں تک لگاتار لیٹے رہنا ہوگا ۔
اشتہار کے مطابق جس کسی بھی امیدوار کا انتخاب ہوگا اس کیلئے ایک خاص قسم کا بستر لگایا جائے گا ۔ لیکن چونکہ لگاتار 60 دنوں تک نوکری میں لیٹے رہنا ہے ، اس لئے منتخب امیدوار کیلئے ٹی وی و انٹرٹینمنٹ وغیرہ کا بھی بندوبست کیا جائے گا ۔ تاکہ وہ ذہنی طور پر پریشان نہ ہو ۔
لیکن نوکری کے دوران اس کو اپنی زندگی کے سبھی کام بستر پر ہی کرنے ہوں گے ۔ یہاں تک کہ ٹوائلیٹ ، کھانا پینا و دیگر روز مرہ کی ضروریات بھی بستر پر بھی پوری کرنی ہوگی ۔
جانکاری کے مطابق یہ ریسرچ خلا میں مسافروں کی ذہنی حالت اور جسمانی حالت پر آرٹیفیشیل گریویٹی کے کیا اثر ہوتے ہیں ، اسی کا اندازہ ہوگا ۔ اس ریسرچ میں ناسا کے ساتھ یوروپین اسپیس سے آئے کچھ ماہرین بھی کام کریں گے ۔
اس دوران والنٹیئرس کو دو گروپ میں رکھا جائے گا ۔ یہ دونوں گروپ گریویٹی چیمبر میں ڈال دئے جائیں گے ۔ ایک گروپ کے لیٹنے والے لوگ لگاتار ایک مرکز کو ٹک ٹکی باندھ کر گھومتے رہیں گے جبکہ دوسرا گروپ اپنی جگہ پر لیٹا رہے گا ۔
اس دوران یہ جاننے کی کوشش کی جائے گی کہ طویل وقت تک اسپیس میں رہنے کے دوران خلائی مسافروں کے پٹھوں میں کس طرح کے بدلاو ہوتے ہیں ۔ زیرو گریویٹی میں جسم میں کیا تبدیلیاں ہوتی ہیں ۔