نیوی کےسابق چیف ایڈمرل ایل رام داس نے ہندوستانی فوج کو ‘مودی جی کی سینا’ کہنے کو لےکر الیکشن کمیشن میں اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی شکایت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ فورس کسی خاص فرد سے وابستہ نہیں ہوتی اور دعویٰ کیا کہ کئی سابق اور موجودہ فوجی اس کو لےکر تشویش میں مبتلا ہیں۔
ایڈمرل ایل رام داس نے کہا، ‘فورس کسی خاص فرد سے وابستہ نہیں ہوتی بلکہ وہ ملک کی خدمت کرتے ہیں۔ انتخاب ختم ہونے تک چیف الیکشن کمشنر ہی سب کچھ ہیں۔ میں اس بارے میں الیکشن کمیشن سے شکایت کرنے جا رہا ہوں۔ ‘
الیکشن کمیشن کو لکھے اپنے خط میں ایڈمرل رام داس نے کہا، ‘مسلح افواج کے سب سے سینئر سابق چیف میں سے ایک کے طور پر میں آپ کے علم میں یہ لانا اپنا فرض اور ذمہ داری سمجھتا ہوں کہ ملک کی فوجیں صرف ہندوستان کے آئین کی متعلق ہی اپنی عقیدت رکھتی ہیں۔
اتوار کو غازی آباد میں ایک ریلی کو خطاب کرتے ہوئے یوگی آدتیہ ناتھ نے ہندوستانی فوج کو ‘مودی جی کی سینا’کہا تھا۔ ان کے بیان پر سیاسی تنازعہ کھڑا ہو گیا جس پر اپوزیشن پارٹیوں نے اپنےتلخ رد عمل کا اظہار کیاہے۔آدتیہ ناتھ کے اس تبصرہ کو فوج نے بھی پسند نہیں کیا۔ ذرائع سے ملی جانکاری کے مطابق، فوجی اور فوج کے افسر اس سے فکرمند ہیں۔لیفٹننٹ جنرل (سبکدوش)ایچ ایس پناگ نے بھی کہا کہ یہ حیران کرنے والا تبصرہ نہیں ہے کیونکہ پچھلے پانچ سال میں کئی رہنماؤں نے اس طرح کا تبصرہ کرتے ہوئے راشٹرواد کو فورس سے جوڑنے کی کوشش کی ہے۔
پناگ نے کہا، ‘ایسے بیان فوج کو سیاست کی طرف لے جاتے ہیں۔ حالانکہ انہوں نے کہا کہ فوج ہمیشہ غیر سیاسی رہی ہے۔ ‘واضح ہو کہ اس سے پہلے بالاکوٹ ایئرسٹرائک کے بعد مارچ میں بھی ایڈمرل رام داس نے الیکشن کمیشن کو خط لکھا تھا۔تب الیکشن کمیشن کو لکھے اپنے خط میں انہوں نے کہا تھا، ‘ایک ذمہ دار شہری اورفوج کے ایک پرذمہ دار فرد کے طور پر، میں اپنا جذبات اور مایوسیوں کو شیئر کر رہا ہوں کہ کیسے کچھ سیاسی جماعت فوج کی تصویروں، وردی اور دیگر مثالوں کا استعمال کرکے عوامی مقامات پر، میڈیا میں اور انتخابی ریلیوں میں اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ ‘