لکھنؤ(نامہ نگار)وزیر گنج علاقہ میں رہنے والے شیام بہار گٹکھا فیکٹری مالک کے بیٹے سنجیو نے لائسنسی ریوالور سے گولی مار کرخود کشی کر لی۔ فیکٹری مالک کے بیٹے کی لاش آج صبح اس کے کمرے میں ملی۔ پولیس نے واردات میں استعمال لائسنسی ریوالور اپنے قبضے میں لے لی ہے فی الحال خودکشی کا سبب نہیں بتا سکی ہے۔ متوفی کے رشتہ کے بھائی کا کہنا ہے کہ سنجیو ایک ماہ سے ذہنی تناؤ میںمبتلا تھا۔
سی او چوک کی ذمہ داری سنبھال رہے سی او بازار کھالہ سرویش کمار مشرا نے بتایا کہ وزیر گنج کے کنڈری رکاب گنج میں رہنے والے سبودھ مشرا کی شیام بہار گٹکھا فیکٹری ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ سبودھ مشرا کا ایک بیٹا ۴۵سالہ سنجیو مشرا نزدیک ہی واقع دوسرے مکان میں اپنی بیوی ک
ے ساتھ رہتا تھا۔ دودن قبل ہی اس کی بیوی اپنے میکے اٹاوہ گئی تھی۔سنجیو ہی فیکٹری کا پورا کام دیکھتا تھا۔ منگل کی صبح سنجیو مشرا کا گارڈ اس کو جگانے کیلئے کمرے میں پہنچا تو کمرہ بند ملا۔ آوازدینے پر جب جواب نہیںملا توگارڈ نے دوسرے گھر جا کر سنجیو کی بہن کو بتایا۔ سنجیو کی بہن وہاں پہنچی اور بھائی کو آواز دی لیکن تب بھی کوئی جواب نہیں ملا۔ اس پر ان لوگوں نے سنجیو کے کمرے کا دروازہ کسی طرح کھولا تو دیکھا کہ خون سے لتھ پتھ سنجیو کی لاش پڑی ہے۔ نزدیک ہی اس کی لائسنسی ریوالور بھی موجود تھی۔ سنجیو نے اپنی لائسنسی ریوالور سے کنپٹی پر گولی مار کر خودکشی کی تھی۔ اطلاع ملتے ہی موقع پر وزیر گنج پولیس بھی پہنچ گئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ فی الحال ابھی اس بات کا پتہ نہیں چل سکا ہے کہ سنجیو نے خودکشی کس وجہ سے کی ہے ۔ پولیس نے واردات میں استعمال اس کی لائسنسی ریوالور اپنے قبضے میں لے لی ہے۔ سنجیو کی تین ماہ قبل ہی اٹاوہ کی میناکشی سے شادی ہوئی تھی۔ پوسٹ مارٹم ہاؤس پر موجود سنجیو کے رشتہ کے بھائی دھرمیندر نے بتایا کہ ۲۰۰۷ء اور ۲۰۱۱ء میں سیلس ٹیکس محکمہ کی کارروائی کو لے کر سنجیو ایک ماہ سے کافی پریشان تھا۔ سنجیو کے کنبہ میں بھائی راہل، چار بہنیں اورماں مالتی ہیں۔