لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ نواسہ رسول حضرت امام حسین کے یوم ولادت تین شعبان پر منگل کو شہر کے مختلف مقامات پر محافل و میلاد، نذر و نیاز کا اہتمام کیا گیا۔ جگہ جگہ عقیدت مندوں نے سبیلیں لگائی جہاں سے راہ گیروں کو پانی، شربت ،چائے، کافی، بسکٹ وغیرہ تقسیم کیا گیا۔ کاظمین اور مفتی گنج میں جلوس مسرت اور جلوس حسین برآمد ہوا۔
امام حسین کے یوم ولادت پر کاظمین میں عباس فاؤنڈیشن کی جانب سے جلوس مسرت برآمد ہوا۔ روضہ کاظمین سے برآمد جلوس میں ہاتھی، اونٹ، گھوڑوں پر سوار بچے اپنے ہاتھوں میں رنگ برنگے جھنڈے لئے بیٹھے تھے۔ جلوس میں شامل بینڈ سے ’دنیا حسین کی ہے زمانہ حسین کا، کربلا میں لٹ گیا تھا گھرانہ حسین کا‘ ’ہم کو حسینی جام پلا جایئے حسین اس سرزمین ہند پر آجایئے حسین‘ کی دھن بج رہی تھی۔ جلوس میں شامل لوگ نعرے حیدری یا علی، حسین زندہ باد، حسین بادشاہ، زباں کے ساتھ دل بولا علی مولیٰ- علی مولیٰ‘ جیسے نعرے لگا رہے تھے۔ کاظمین سے حیدر عباس ،شاہ عالم اور رضا اقبال کی نظامت میں برآمد جلوس ٹاپے والی گلی، میدان ایل ایچ خاں، حسن پوریا راستوں سے ہوتا ہوا درگاہ حضرت عباس پہنچ کر اختتام پذیرہوا جہاں جلوس کا استقبال آتش بازی کے ساتھ کیا گیا۔ جلوس میں شامل گہوارے کی زیارت کرنے کیلئے لوگ بیقرار نظر آئے۔ عقیدت مندوں نے گہوارے کے آگے نظر دلائی اور منت مانگی۔ وہیں مفتی گنج کے بیل والا ٹیلا واقع مظاہر حسین کے مکان سے جلوس امام حسین برآمد ہوا۔ جلوس جعفریہ کالونی ہوتے ہوئے امام باڑہ میرن صاحب پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔ جلوس سے قبل ہوئی محفل کو مولانا میثم زیدی نے خطاب کیا جس کے بعد شعراء نے اپنے کلام پیش کئے۔
rسبیل کا انعقاد :- امام حسین کے یوم ولادت پر شہر کے مختلف مقامات پر سبیلوں کا انعقاد کیا گیا۔ حضرت گنج میں لگی سبیل سے لوگوں کو شربت اور جوس تقسیم کیا گی۔ میڈیکل کالج کراسنگ پر مجاہد حسین راجو کی جانب سے لگی سبیل پر لوگوں کو پانی، شربت، پوری و سبزی تقسیم کی گئی۔ امام باڑہ سبطین آباد کے مین گیٹ پرلگی سبیل پر امام باڑہ انتظامیہ کمیٹی کی جانب سے کیک پر نظر دلائی گئی جس کے بعد پلاؤ، شربت اور کیک راہ گیروں کو تقسیم کیا گیا۔ اس کے علاوہ چوک، حسین آباد، ٹھاکر گنج، سعادت گنج، وکٹوریہ اسٹریٹ ،نخاس، نور باڑی، حسن پوریا سمیت شہر کے دیگر علاقوں میں بھی سبیلوں کا انعقاد کیا گیا۔
rشیعہ کالج میں ہوا دستر خوان :- آل انڈیا شیعہ حسینی فنڈ کی جانب سے وکٹوریہ اسٹریٹ واقع شیعہ پی جی کالج میں عام دستر خوان کااہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر مولانا مرزا محمد اشفاق، مولانا سیف عباس نقوی سمیت دیگر علماء نے دستر خوان پر نذر دی۔ نذرکے بعد لوگوں کے دستر خوان پر نذر چکھنے کا سلسلہ شام تک جاری رہا۔ تنظیم کے جنرل سکریٹری حسن مہدی جھبونے نذر میں شامل لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔ وہیں عقیدت مندوںنے اپنے گھروں میں بھی نذر و نیاز کا اہتمام کیا۔ پرانے لکھنؤ کے محلوں میں دیر رات تک لوگوں نے ایک دوسرے کے گھر جاکر نذر چکھی اور دعائیں مانگیں ۔
rجگہ جگہ ہوا محافل کا انعقاد :- امام حسین کے یوم ولادت کی خوشی میں منگل کو شہر کے مختلف مقامات پر محافل و میلاد کا انعقادکیا گیا۔ دوبگا واقع حوزہ علمیہ ابو طالب میں جشن فاتح کربلا کا انعقاد کیا گیا جسے مولانا نفیس اختر نے خطاب کیا۔ نخاس واقع رضا بلڈنگ کے نزدیک صدائے صوفیائے ہند کی جانب سے محفل کا انعقاد کیا گیا۔ اس کے علاوہ شہر کے امام باڑوں، روضوں، کربلا اور مساجد میں بھی محافل کا انعقاد ہوا جس میں علماء نے امام حسین کی فضیلت بیان کی۔
r’ہو از حسین‘ نے تقسیم کیا پانی :- ہو از حسین کی جانب سے امام حسین کے یوم ولادت پر منگل کو آصفی امام باڑہ، چھوٹا امام باڑہ اور عزاداری روڈ پر راہ گیروں و سیاحوں کو پانی کی بوتلیں تقسیم کی گئیں۔ تنظیم کے وقار عباس کی قیادت میں تقریباً ڈیڑھ درجن رجا کاروں نے امام باڑوں میں آئے سیاحوں کو پانی کی بوتلیں تقسیم کیں اور امام حسین کے پیغام سے واقف کرایا۔ رضاکاروں نے امام باڑہ کے باہر عزاداری روڈ پر راہ گیرون کو بھی پانی کی بوتلیں تقسیم کیں اور امام حسین کا پیار، محبت اور ظلم کے سامنے سر نہ جھکانے کا پیغام دیا۔