علی گڑھ: 15 اپریل(یواین آئی)بہوجن سماج پارٹی کی سپریمومایاوتی نے پیر کو اتحاد کو بجرنگ بلی کا حقیقی پیروکار بتاتے ہوئے کہا کہ ان کی ریلی میں عوام کی بڑی تعداد میں موجودگی اس بات کاثبوت ہے کہ نریندر مودی کی لہر ماند پڑ رہی ہے۔
مہیشوری انٹرکالج میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ مایاوتی نے کہا کہ نمو نمو مائل بہ زوال ہے اور اب عوام اس کو ’جئے بھیم‘ سے تبدیل کریں گے۔
مسٹر مودی کو اکھلیش یادو پر کسی قسم کا تبصرہ کرنے سے پہلے اپنے اوپر غور کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے محترمہ مایاوتی نے کہا کہ نریندرمودی اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے اتحاد پر حملہ کرتے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ اب بی جے پی کے ’اچھےدن ‘جانے والے ہیں اور ان کے لئے’برے دن‘ آنے والے ہیں۔
بی ایس پی نے کہا کہ آزادی کے بعد کانگریس اور بی جے پی نے ملک پر حکمرانی کی اور اس کی بدحالی کے لئے دونوں ہی پارٹیاں ذمہ دار ہیں۔2014 کے انتخابات میں میں وزیر اعظم مودی نے دلتوں، مسلموں اور دیگر طبقات کے فلاح و بہبود کے لئے متعدد وعدے کئے تھے لیکن سابقہ پانچ سالوں میں کچھ نہیں کیا ہے۔ انہوں نے صرف کچھ انڈسٹریوں کو بڑھاوا دیا ہے۔
اگر وزیر اعظم اتنے ہی سچے ہیں تو پھر انہوں نے عوام سے کئے گئے وعدے پورے کیوں نہیں کئے۔مزید یہ کہ سابقہ وعدوں کو پورانہ کرنے کے بعد بھی انہوں نے اس الیکشن میں عوام سے نئے وعدے کر کے ان کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے۔محترمہ مایاوتی نے کہا کہ سابقہ پانچ سالوں میں معاشی عدم مساوات میں اضافہ ہوا ہے اور غریب غریب ہوتا جارہا ہے تو وہیں امیر کی دولت میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے نفاذ سے بدعنوانی میں اضافہ ہوا ہے۔ وہیں کانگریس کے اقتدار میں بوفورس گھپلہ ہوا تو وہیں بی جے پی کے میعاد کار میں رافیل جنگی طیارہ سودا معاملے میں گڑبڑی کے اشارے مل رہے ہیں۔ بی ایس پی سپریمو نے کانگریس کے 72000 روپئے سالانہ دینے کے وعدے کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسے کس طرح سے پورا کریں گے۔