لکھنؤ: ؛ اترپردیش حکومت نے ریاست میں دوسرے مرحلے کے تحت 18 اپریل کو ہونے والے آٹھ پارلیمانی سیٹوں پر سیکورٹی کے پختہ انتظامات کئے ہیں۔ووٹنگ کے پیش نظر ایک لاکھ سیکورٹی اہلکار کو تعینات کیا گیا ہے۔
دوسرے مرحلے کے تحت 16162 پولنگ بوتھوں پر صبح 07 بجے سے شام 06 بجے تک ووٹ ڈالے جائیں گے۔ یہاں پر ووٹر 85 امیدواروں کے ہار جیت کا فیصلہ کریں گے۔
11 اپریل کو پہلے مرحلے کے تحت آٹھ سیٹوں پر ہونے والے انتخابات میں پہلے کے مقابلے میں 3 فیصد شرح رائے دہی میں گراوٹ کے بعد الیکشن کمیشن نے اس مرحلے میں ووٹنگ فیصد میں اضافے کے لئے اپنی پوری طاقت جھونک دی ہے۔ پہلے مرحلے میں مجموعی طور پر 63.88 فیصد ووٹنگ ہوئی تھی جو کہ 2014 کے عام انتخابات کے مقابلے میں 3فیصد کم تھا۔
چیف الکٹورل افسر وینکٹیشور لو نے یو این آئی سے بات چیت میں بدھ کو کہا کہ ’’ دوسرے مرحلے کے ووٹنگ کے لئے تمام طرح کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔’’ ہم نے انتخابی اہلکار سے ووٹنگ فیصد میں اضافے کے لئے ہر ممکن اقدام کرنے اور پولنگ بوتھوں پر پینے کا پانی، ٹینٹ، بجلی اور دوسری بنیادی ضرورتوں کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت دی گئی ہے تاکہ ووٹروں کی کسی قسم کی کوئی دشواری نہ ہو۔
اترپردیش میں دوسرے مرحلے کی پولنگ میں بالی ووڈ ڈریم گرل ہیما مالنی، یوپی کانگریس کے صدر راج ببر اور یو پی وزیر ایس پی سنگھ بگھیل کے قسمت کا فیصل ای وی ایم میں قید ہوجائےگا۔سیکورٹی کے پیش نظر ریاستی پولیس نے ایک لاکھ سیکورٹی اہلکار کو منگل کو ہونے والے آٹھ لوک سبھاانتخابات کے لئے تعینات کیا ہے۔
ووٹروں میں اعتماد کی بحالی کے لئے مرکزی فورسز فلیگ مارچ کرر ہی ہیں۔بین ریاستی سرحدوں کو بند کردیاگیا ہے جبکہ شرپسند عناصر پر قابو حاصل کرنے کے لئے پولیس نے چیکنگ مہم تیز کردی ہے۔ان پارلیمانی حلقوں میں انتخابات کے اختتام تک شراب کی دوکانیں بند رہیں گی۔