اننت ناگ،23 اپریل؛پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ لوگ مجھے آج بھی برابر سپورٹ کررہے ہیںاننت ناگ پارلیمانی حلقے کی پہلے مرحلے کی پولنگ کے دوران بجبہاڑہ میں اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد محبوبہ مفتی نے نامہ نگاروں کو بتایا ‘لوگوں نے پہلے بھی مجھے سپورٹ کیا ہے اور میں پُر امید ہوں کہ آج بھی لوگ مجھے سپورٹ کریں گے انہوں نے کہا کہ اگرچہ آج مرحوم مفتی صاحب میرے ساتھ نہیں ہیں لیکن ان کے کارکن اور یہاں کے لوگ میرے ساتھ برابر ہیںمحبوبہ نے کہا کہ بجبہاڑہ میں انتہائی کم ووٹنگ شرح کے باوصف مجھے اچھے نتائج کی امید ہے۔
بتادیں کہ محبوبہ مفتی خود بھی اننت ناگ پارلیمانی حلقے کی ہی امیدوار ہے اور ماضی میں اسی حلقے سے کامیابی حاصل کرکے رکن پارلیمنٹ رہ چکی ہیں۔
وادی کا حساس ترین علاقہ ہونے کے پیش نظر جنوبی کشمیر کے اننت ناگ پارلیمانی حلقے میں پولنگ تین مرحلوں میں ہوگی اور پولنگ اوقات میں بھی دو گھنٹوں کی تخفیف کی گئی ہے جہاں پولنگ صبح کے سات بجے شروع ہوکر سہہ پہر چار بجے اختتام پذیر ہوگی۔
ضلع اننت ناگ کو پولنگ کے پیش نظر سیکورٹی فورسز کی بھاری تعداد میں تعیناتی سے فوجی چھاونی میں تبدیل کردیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اننت ناگ پارلیمانی حلقے میں اگر چہ 18 امیدوار اپنی قسمت آزمائی کررہے ہیں لیکن اصل اور سخت مقابلہ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی، کانگریس کے ریاستی صدر غلام احمد میر اور نیشنل کانفرنس کے جسٹس (ر) حسنین مسعودی کے درمیان ہے۔ سی پی آئی ایم جس نے اس حلقے سے کوئی امیدوار کھڑا نہیں کیا ہے، نیشنل کانفرنس کی امیدوار کو حمایت کرے گی۔ پیپلز کانفرنس جس کی حلقے میں کوئی خاص پوزیشن نہیں ہے، نے چودھری ظفر علی کو کھڑا کیا ہے۔ بی جے پی جس کو گذشتہ عام انتخابات میں اس حلقے میں صرف 1.26 فیصدی ووٹ حاصل ہوئے تھے، نے صوفی یوسف جو ایم ایل سی بھی ہیں، کو کھڑا کیا ہے۔