سری لنکا میں ہوئے سلسلہ وار بم دھماکوں میں 290 لوگ ہلاک ہوئے ہیں جبکہ سینکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔ ان بم دھماکوں کے بعد سے ہی یہ قیاس آرائی کی جانے لگی کہ کس تنظیم نے اسے انجام دیا ہو گا؟ حالانکہ، پیر کے روز سری لنکا کی حکومت نے واضح کر دیا کہ اس واقعہ کو ’ سری لنکا توحید جماعت‘ نے انجام دیا ہے۔ یہ ایک مسلم سلفی گروپ ہے جس کا آغاز بٹی کلووا ضلع کے کٹن کڑی میں ہوا تھا۔
نیوز 18 سے بات کرتے ہوئے سری لنکا کے مسلم کونسل کے احمد نے کہا ’’ ہمارا اعتماد متزلزل ہو گیا ہے۔ زیادہ تر مسلمان کسی قسم کے تشدد کی حمایت نہیں کرتے۔ یہاں تک کہ جب وہ شمالی علاقہ سے نکالے گئے تھے اور ساری مشکلات برداشت کرنے کے باوجود انہوں نے تشدد کا سہارا نہیں لیا تھا۔ اب سالوں بعد اس طرح کا پرتشدد واقعہ ہوا ہے۔ ہمیں مسلم برادری میں اعتماد بنائے رکھنے کے لئے ہر ممکن کوشش کرنی چاہئے‘‘۔
احمد نے کہا ’’ مسلمان اس خوف میں جی رہے ہیں کہ ان سلسلہ وار بم دھماکوں کے بعد ان کے خلاف کسی طرح کا کوئی پرتشدد ردعمل ظاہر نہ ہو‘‘۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تین سال پہلے ہی میں نے اس تنظیم کے بارے میں سری لنکا کی حکومت کو بتایا تھا۔ وہیں، نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک دیگر شخص نے بتایا کہ ’’ ہم لوگ ڈرے ہوئے ہیں۔ اس وقت ہم صرف دعا ہی کر سکتے ہیں۔ پچھلی ایک دہائی سے ملک میں امن تھا۔ ہم لوگ اب پھر سے کسی قسم کا تشدد نہیں چاہتے‘‘۔
تقریبا ایک دہائی پہلے سری لنکا میں بودھ سنہالی اور ہندو تمل کے درمیان کشیدگی کی صورتحال تھی۔ اس خانہ جنگی میں تقریبا ایک لاکھ افراد مارے گئے ۔ اس وقت کے وزیراعظم مہندا راج پکشے نے 2009 میں ایل ٹی ٹی ای کو ختم کر دیا تھا۔ لیکن تب سے لے اب تک دونوں گروہوں میں مسلسل کشیدگی کی صورت حال برقرار رہی ہے۔ گزشتہ سال فروری میں سری لنکا میں مسلم مخالف فسادات بھی ہوئے تھے۔ اس وقت مسجدوں پر حملہ کیا گیا تھا اور بدلے میں بودھ مندروں اور سنہالیوں پر حملے کئے گئے تھے۔