نئی دہلی،؛ کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی شکایت پر الیکشن کمیشن کی طرف سے کوئی قدم نہیں اٹھانے کا الزام لگاتے ہوئے آج پھر مسٹر مودی کے خلاف 72 گھنٹے کی پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ۔
الیکشن کمیشن سے ملنے کے بعد کانگریس کے سینئر لیڈر ابھیشیک منو سنگھوی، جے رام رمیش، رنديپ سنکھ سورجےوالا اور پرديوت کشور دیو برمن نے الیکشن دفترکے باہر صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یکم اپریل سے اب تک مسٹر مودی کے خلاف 10 شکایتیں درج کرائی گئی ہیں لیکن کمیشن ان شکایتوں کو نہ تو مسترد کر رہا ہے اور نہ ہی اسے قبول کر کے کارروائی کررہاہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی یہ خاموشی مسٹر مودی کے لئے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کاایک طرح سے خاموش اعتراف ہے۔
کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ اس سے پہلے الیکشن کمیشن نے ان کی شکایت پر اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ پر پابندی عائد کی تھی لیکن مسٹر مودی کے معاملے میں کمیشن خاموش ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی ملک کے وزیر اعظم ضرور ہیں لیکن وہ ملک کے ایک شہری کی حیثیت سے انتخابی میدان میں ہیں، اس لیے ان کے لئے کمیشن کے پاس الگ قوانین نہیں ہونے چاہئے۔
مسٹر برمن نے کہا کہ انہوں نے مغربی تریپورہ لوک سبھا سیٹ کے لئے دوبارہ پولنگ کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سیٹ پر 11 اپریل کو الیکشن ہوا تھا اور اس دن زبردست گڑبڑی ہوئی اور بہت سے پولنگ مراکز پرقبضہ کرلیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس سیٹ پر منصفانہ انتخابات ہوں، اس کے لئے کمیشن کو وہاں دوبارہ الیکشن کرانے کا فیصلہ کرنا چاہئے۔