نئی دہلی، 07مئ؛سپریم کورٹ نے الیکٹرونک ووٹگ مشین (ای وی ایم) سے ڈالے گئے ووٹوں کے ووٹنگ ویری فائبل پیپرس آدٹ ٹریل (وی وی پی اے ٹی) کی پرچی سے ملانے کے معاملہ میں 21اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں کی نظرثانی عرضی منگل کو خارج کردی۔
چیف جسٹس رنجن گوگوئی، جج دیپک گپتا اور سنجیو کھنہ کی بنچ نے تیلگو دیشم پارٹی کے سربراہ این چندر بابو نائیڈو اور 20دیگر جماعتوں کے لیڈروں کی طرف سے دائر نظرثانی کی عرضی یہ کہتے ہوئے خارج کردی کہ اسے اپنے حکم پر پھر سے غور کرنے کی کو ئی وجہ نظر نہیں آتی۔
عرضی گزاروں نے بنچ کے آٹھ اپریل کے اس حکم پر پھر سے نظرثانی کرنے کی درخواست کی تھی جس میں اس نے ہر ایک اسمبلی حلقہ سے ایک کے بجائے پانچ پولنگ مراکز کی ای وی ایم مشینوں میں ڈالے گئے ووٹوں کو وی وی پی اے ٹی کی پرچیوں سے ملانے کا الیکشن کمیشن کوحکم دیا تھا۔
جج گوگو ئی نے کہا کہ ہمیں اپنے سابقہ حکم پر غور کرنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔ ہم 21اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں کی طرف سے دائر نظرثانی کی عرضی کی سماعت کے حق میں نہیں ہیں۔