لاہور، 8 مئی (یواین آئی) پاکستان کے معزول وزیر اعظم نواز شریف کرپشن کے ایک معاملہ میں چھ ہفتہ کی ضمانت کی مدت ختم ہونے کے بعد منگل کو آدھی رات یہاں کوٹ لکھپت جیل چلے گئے۔
نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز، بھتیجہ حمزہ شہباز، ان کی پارٹی پاکستان مسلم لیگ (نواز) کے رہنما محمد زبیر، طلال چودھری اور پارٹی کے دیگر رہنما ان کے ساتھ جیل تک گئے۔ اس کے علاوہ پارٹی کے ہزاروں کارکن بھی جمع ہوئے اور ان کی گاڑی پر گلاب کی پنكھڑياں برسائیں۔ نواز شریف کو بدعنوانی کے ایک معاملہ میں سات سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
جیل پہنچنے سے پہلے انہوں نے اپنے حامیوں كا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا’’آپ نے جس طرح سے میرا استقبال کیا، میرے پاس آپلوگوں کا شکریہ ادا کرنے کے لئے الفاظ نہیں ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ آپ کے جذبہ اور دعاؤں کا پھل ملے گا۔ اللہ کی رحمت سے نا انصافی کی یہ سیاہ رات جلد ختم ہو گی۔ مجھے اس میں کوئی شک نہیں ہے‘‘۔
قابل غور ہے کہ العزیزیہ ملز کرپشن کیس میں سپریم کورٹ نے طبی بنیاد پر 26 مارچ کو نواز شریف (69) کی چھ ہفتے کے لئے عارضی ضمانت منظور کی تھی اور 27 اپریل کو انہوں نے مستقل ضمانت کے لئے عرضی دائر کی تھی، جس میں انہوں نے فکر وتشویش اور ڈپریشن میں مبتلا ہونے کا حوالہ دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے طبی بنیاد پر ان دی گئی ضمانت مدت کو بڑھانے کا مطالبہ والی درخواست مسترد کر دی جس سے منگل کو ان کی ضمانت کی مدت ختم ہو گئی۔