نئی دہلی ؛سپریم کورٹ نے اجودھیا میں متنازعہ عبادت گاہ کی ملکیت کے معاملے کو دوستانہ ماحول میں حل کرنے کے لئے مصالحتی کمیٹی کو آج مزید تین ماہ کی مہلت دیدی۔
مصالحتی کمیٹی کے سربراہ جسٹس ایف ایم آئی خلیفتہ اللہ نے معاملے کا خوشگوار اور دیر پا حل تلاش کرنے کے لئے مزید وقت مانگا تھا۔
چیف جسٹس رنجن گوگوئی اور جسٹس ایس اے بوبڈے کی سربراہی میں ، ڈی وائی چندرچود، اشوک بھوشن اور ایس عبدالنذیر نے مصالحتی کمیٹی کی درخواست قبول کرتے ہوئے اس کی مہلت 15 اگست تک بڑھا دی۔
عدالت عظمیٰ نے یہ بھی کہا کہ کمیٹی خوشگوار اور دیر پا حل کے رُخ پر جس طرح آگے بڑھ رہی ہے وہ اُس کے نزدیک اطمینان بخش ہے۔
روحانی گرو سری سری روی شنکر اور سینئر وکیل شری رام پنچو بھی کمیٹی کے رکن ہیں۔