گورکھپور: اترپردیش کے سابق وزیر اعلی و سماج وادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو نے دعوی کیا ہے کہ لوک سبھا انتخابات کے چھٹے مرحلے میں ریاست میں بی جے پی کا کھاتہ بھی نہیں کھلے گا۔
مسٹر یادو نے سنیچر کو گورکھپور کے پپرائچ اسمبلی حلقے کے جیت پور بازار میں اتحاد کے امیدوار رام بھوال نشاد کے حمایت میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے اقتدار میں عوام پریشان ہیں۔ اس انتخاب کے چھٹے مرحلے میں ہونے والی پولنگ میں بی جے پی کا کھاتہ بھی نہیں کھلنے والا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’سوچھتا‘ مہم چلانے والوں سے اترپردیش چھٹکارہ اور آزادی چاہتا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بیت الخلاء کی تعمیر میں بڑے پیمانے پر دھاندھلی ہوئی ہے۔ اترپردیش کے کسان دہشت گردی سے نہیں بلکہ جانوروں کے ’دہشت‘ سے پریشان ہیں۔ اسے اپنے کھیتوں کی رکھوالی کرنی پڑرہی ہے۔ کسانوں کو اپنی فصلوں کے تحفظ کے لئے چوکیدرای کرنی پڑرہی ہے۔
مسٹریادو نے کہا کہ بی جے پی جھوٹ اور نفرت کی بنیاد پر کھڑی ہے جس کی جڑوں کو اتحاد ہلا رہا ہے۔ اب تک ہوئے پانچ مرحلوں میں اتحاد کی آندھی چل رہی ہے۔ بی جے پی کے لیڈروں کویہ بھی احساس ہوچکا ہے کہ ان کے دن ختم ہونے والے ہیں انہون نے کہا کہ چھٹے اور آخری مرحلے میں ہونے والی پولنگ میں عوام اتحاد کے امیدواروں کو جتانے جارہے ہیں۔
ایس پی صدر نے اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ پر تلخ حملہ کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کے ٹھونکنے والے بابا رہتے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے سکچھا متروں کی دکھتی رگ پر ہاتھ رکھتے ہوئے کہا کہ بتاؤ آخر انہوں نے آپ کے لئے کیا کیا ہے؟۔
ملحوظ رہے کہ اترپردیش میں چھٹے اور ساتویں و آخری مرحلے کے تحت پورانچل خطے کی 27 سیٹوں پر انتخابات ہونے ہیں جن میں سے 2014 کے انتخابات میں بی جے پی نے اعظم گڑھ چھوڑ کر 27 سے سے 26 سیٹوں پر جیت کا پرچم لہرایا تھا۔