سری نگر کے تاریخی امر سنگھ کالج اور بمنہ ڈگری کالج میں طلباء کی ریاستی پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔موصول اطلاعات کے مطابق دونوں کالجوں میں طلباء نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرنے کی کوشش کی تاہم ریاستی پولیس کے اہلکاروں نے اس کی اجازت نہیں دی۔
طلباء نے پولیس اہلکاروں پر پتھرائو کیا جس کے بعد طلبا اورپولیس کے مابین جھڑپیں بھڑک اٹھیں۔ پولیس اہلکاروں نے پتھرائو کے جواب میں آنسو گیس کے گولے داغے۔ بعد سری نگر تا بارہمولہ ریل سروس جو گذشتہ روز نامساعد حالات کی بنا پر معطل رکھی گئی تھی، منگل کی صبح بحال ہوئی۔
شہر سری نگر سمیت وادی کے تمام ضلع صدر مقامات وقصبہ جات کے بازاروں میں منگل کی صبح سے ہی معمول کی گہماگہمی جاری رہی۔ دکان کھلے رہے، سرکاری وغیر سرکاری دفاتر میں کام کاج حسب معمول جاری رہا اور سڑکوں پر ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل جاری رہی۔ تاہم حکام نے امن وقانون کی بحالی کے لئے بانڈی پورہ، بارہمولہ، سری نگر اور بڈگام کے حساس علاقوں میں سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری کو تعینات کیا تھا اور کئی علاقوں میں تعلیمی اداروں کو بھی بنا بر احتیاط بند رکھا گیا تھا۔
جنوبی کشمیر کے اونتی پورہ میں قائم اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور وسطی ضلع گاندربل کے ڈگری کالج اور ہائر سیکنڈری اسکولوں میں احتیاطی طور پر تدریسی عمل معطل رکھا گیا۔ادھروادی کے مختلف علاقوں میں منگل کے روز بھی طلباء و طالبات کی طرف سے متاثرہ بچی کو انصاف دلانے کے لئے احتجاجوں کا سلسلہ جاری رہا۔کشمیر یونیورسٹی میں مختلف شعبوں کے طلباء و طالبات منگل کے روز یونیورسٹی کے احاطے میں ہی جمع ہوئے اور تین سالہ بچی کے انصاف کے لئے صدائے احتجاج بلند کیا۔اطلاعات کے مطابق ڈگری کالج کنگن کے طلاب نے میر گنڈ کیمپس سے مین مارکیٹ کنگن تک ایک احتجاجی جلوس بر آمد کیا۔ احتجاجی طلاب متاثرہ بچی کو انصاف دلانے کے حق میں نعرہ بازی کررہے تھے۔