لوک سبھا انتخابات 2019 میں کانگریس کی شکست کے بعد پارٹی کے اندرونی اختلافات سامنے آنے شروع ہوگئے ہیں ۔ پنجاب کے وزیر اعلی کپٹن امریندر سنگھ نے کانگریس پارٹی کی خراب کارکردگی کیلئے اپنی ہی حکومت کے وزیر نوجوت سنگھ سدھو کے سر ٹھیکرا پھوڑا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سدھو کے پاکستان کے فوجی سربراہ قمر جاوید باجوہ کو گلے لگانے سے ہمیں نقصان ہوا ہے ۔
کیپٹن امریندر سنگھ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سدھو کا پاکستان کے فوجی سربراہ کو گلے لگانا کسی بھی ہندوستانی کو اچھا نہیں لگا ۔ یہاں تک کہ ایک سابق فوجی ہونے کے ناطے مجھے بھی ان کی یہ حرکت پسند نہیں آئی ۔ وزیر اعلی امریندر سنگھ نے گرداس پور سے کانگریس امیدوار سنیل جاکھڑ کے پچھڑنے پر کہا کہ جاکھڑ تجربہ کار سیاستداں ہیں اور انہوں نے وہاں کام بھی اچھا کیا ہے ۔ عوام نے ایک سمجھدار سیاستداں کے اوپر اداکار کو کیوں ترجیح دی ، یہ سمجھ سے بالا تر ہے ۔
بتادیں کہ ملک بھر میں مودی لہر کے درمیان پنجاب ہی ایک ایسی ریاست ہے ، جہاں کانگریس اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کررہی ہے ۔ یہاں کی 13 سیٹیوں میں سے کانگریس کو 8 سیٹیوں پر سقبت حاصل ہے ، بی جے پی دو سیٹ پر آگے ہے جبکہ شیرومنی اکالی دل کو دو سیٹیں ملتی دکھائی دے رہی ہیں ۔